لاکھوں عشاق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عالم اسلام کی سب سے بڑی میلاد کانفرنس میں شرکت

تحریک منہاج القرآن عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کا سب سے بڑا حوالہ ہے۔ ڈاکٹر اسامہ محمد العبد
ملک بھر سے نامور مشائخ عظام اور علمائے کرام کی کثیر تعداد میں شرکت، سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات

شدید سردی اور وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کے باوجود کھلے آسمان تلے مینار پاکستان کے سبزہ زار میں لاکھوں عشاق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عالم اسلام کی سب سے بڑی میلاد کانفرنس میں شرکت کر کے آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عہد وفا کیا۔ رات ساڑھے گیارہ بجے تک کی اطلاعات کے مطابق 2 لاکھ افراد مینار پاکستان کے پنڈال میں پہنچ چکے تھے اور قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا جبکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ویڈیو خطاب شروع نہیں ہوا تھا۔ وائس چانسلر الازہر یونیورسٹی مصر ڈاکٹر اسامہ محمد العبد ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کے ہمراہ سٹیج پر آئے تو لاکھوں افراد نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا۔

معزز مہمان کی خوشی کا منظر دیدنی تھا، انہوں نے بے ساختہ مائک پر آ کر کہا کہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتنی بڑی اور خوبصورت کانفرنس میں نے زندگی میں نہیں دیکھی۔ اہل پاکستان مبارکباد کے مستحق ہیں جو انہیں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جیسی ہستی میسر ہے اور جن کی تحریک منہاج القرآن آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد اتنی دھوم اور شان سے منانے کا اہتمام کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کا سب سے بڑا حوالہ ہے اور بلاشبہ یہ کانفرنس پورے عالم اسلام کی نمائندہ ہے۔ کانفرنس میں 50 ہزار سے زائد خواتین نے بچوں سمیت شرکت کی۔ ملک بھر سے نامور مشائخ عظام اور علمائے کرام کثیر تعداد میں موجود تھے۔ سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے، پولیس کی بھاری نفری اور منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے 2000 نوجوان سیکیورٹی پر مامور تھے۔

مینار پاکستان گراؤنڈ اور سٹیج کو برقی قمقموں، غباروں، پھولوں کے گجروں اور دیگر آرائشی سازوسامان سے دلہن کی طرح سجایا گیا تھا۔ آخری اطلاعات آنے تک نعت خوانی کا سلسلہ جاری تھا اور پورے پنڈال میں دل میں اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جھنڈیاں جوش و خروش سے لہرائی جارہی تھیں اور تاحد نگاہ انسانی سروں کی فصل اگی ہوئی تھی۔

تبصرہ