احتساب کا پہیہ روکنے کیلئے سازشیں عروج پر ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری

ایوان وزیر اعظم اور جاتی امراء میں سلامتی کے اداروں کے خلاف سازشوں کے مراکز ہیں
خواتین کی شمولیت کے بغیر ترقی کا کوئی ہدف حاصل نہیں ہو سکتا
چوروں، لٹیروں اور قاتلوں کو چھوڑا گیا توپاکستان کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا
عوامی تحریک ویمن ونگ اور منہاج القرآن ویمن لیگ پنجاب کی ضلعی و تحصیلی عہدیداران سے خطاب

لاہور (19اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ احتساب کا پہیہ روکنے کیلئے سازشیں عروج پر ہیں۔ ایوان وزیر اعظم اور جاتی امراء ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف سازشوں کے مراکز ہیں۔ نااہل شخص اور انکے حواری ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف اکٹھے ہو گئے ہیں۔ نواز شریف اپنی ہی حکومت کے خلاف سر گرم ہو گئے ہیں۔ اس وقت حکومت نام کے کسی ادارے کا وجود نہیں ہے۔ قوم کی مائیں، بہنیں اور بیٹیاں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ کھڑی ہیں، آج بھی قاتل حکمرانوں کی سوچ بدنیتی پر مبنی ہے۔ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ خواتین کی شمولیت کے بغیر ترقی کا کوئی ہدف حاصل نہیں ہو گا۔ ملک کی آبادی کا نصف سے زائد حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔ خواتین ملک کی معاشی ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتی ہیں مگر اس کیلئے بہترین اور موزوں پالیساں تشکیل دینا ہونگی۔ پالیسیاں بناتے وقت خواتین کی شمولیت کو یقینی بنانا ہو گا کیونکہ اس کے بغیر خواتین کی بہبود اور ترقی کی حامل پالیسیاں تشکیل دینا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے۔

وہ اتوار کو مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک ویمن ونگ اور منہاج القرآن ویمن لیگ پنجاب کی ضلعی اور تحصیلی عہدیداران سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر عوامی تحریک ویمن ونگ کی مرکزی صدر فرح ناز، افنان بابر، عائشہ مبشر، زینب ارشد، کلثوم جاوید، آمنہ بتول، فرحت دلبر اعوان، زریں قادری، ناہیدہ راجپوت، ہما اسماعیل، حریرہ بابر و دیگر موجود تھیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینا ہو گی کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ تعلیم کے بغیر خواتین کی صلاحیتیں بے کار ہیں، خواتین کو تعلیم کی سہولتیں میسر ہونی چاہئیں تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ تعلیم کے حصول کی طرف راغب ہوں اور ملکی تعمیر و ترقی میں معاون و مددگار ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب جو شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قاتل ہیں انکی موجودگی میں کس طرح انصاف کے تقاضے پورے ہونگے۔ احتساب کا دائرہ وسیع ہونا چاہیے اگر چوروں، لٹیروں اور قاتلوں کو چھوڑا گیا توپاکستان کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں سے انتقام قصاص کی صورت میں لیں گے۔ قاتل حکمرانوں سے خون کے قطرے قطرے کا حساب لیں گے، اب سانپوں کے سر کچلنے کا وقت آ گیا ہے چور دروازے سے اقتدار میں آنے والے حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔ ایک اللہ کی گرفت میں آ چکا ہے دوسراجلد اپنے انجام کو پہنچنے والا ہے۔ 16 اگست کو ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے خلاف ہزاروں خواتین اور بچوں نے جس طرح اظہار عقیدت و محبت کیا وہ سفاک حکمرانوں کیلئے پیغام ہے، ظالم درندوں کے خلاف پوری قوم صف آراء ہے۔ زندہ قومیں اپنے شہیدوں کو یاد رکھتی ہیں اور انکی قربانیوں کو اپنے لئے فخر کا تاج بناتی ہیں۔

تبصرہ