کم عمر بچیوں کی بطور گھریلو ملازم پابندی کا فیصلہ خوش آئند ہے: منہاج القرآن

پنجاب حکومت لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ فیصلے کے تحت بلا تاخیر قانون سازی کرے
کسی کی غربت کا ناجائز فائدہ اٹھانا غیر انسانی فعل ہے: فرح ناز مرکزی صدر

لاہور (22 دسمبر 2018) منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے 15سال سے کم عمر بچیوں کی بطور گھریلو ملازم پابندی کے فیصلے کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ پنجاب حکومت لاہور ہائیکورٹ کے مذکورہ حکم اور فیصلے کی روشنی میں بلاتاخیر قانون سازی کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ امر اطمینان بخش ہے کہ پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت میں ڈومیسٹک ورکرز بل 2018 ء کا مسودہ پیش کیا اور اس ضمن میں قانون سازی پر آمادگی ظاہر کی، تاہم مسودہ تیار کر لینا کافی نہیں ہے، اس کی منظوری اور قانون بنانے سے ہی کم عمر بچیوں کیساتھ ہونے والے ظلم کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا، فرح ناز نے کہا کہ کم عمر بچیوں کو گھریلو ملازمہ کے طور پر ناخوشگوار واقعات کاسامنا کرنا پڑتا ہے، بعض بچیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایاجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ بعض ایسے واقعات بھی رپورٹ ہوئے جن میں پڑھے لکھے گھرانے کے افراد بچیوں سے جبری مشقت لینے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے میں ملوث پائے گئے، انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے ساتھ ساتھ اس سماجی برائی کے خلاف شعور بیدار کرنے کی مہم چلانے کی بھی ضرورت ہے، منہاج القرآن ویمن لیگ اس حوالے سے اپنا دینی، سماجی، اخلاقی کردار ادا کرے گی اور اس بات کو اجاگر کیا جائے گا کہ کم عمر بچیوں سے جبری مشقت نہ لی جائے اور کسی خاندان کی غربت سے ناجائز فائدہ نہ اٹھایا جائے، یہ غیر انسانی بھی ہے اور اللہ اور اس کے رسول کی تعلیمات کے بھی خلاف ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بچیوں کو زیور تعلیم سے آرائستہ کرنا ریاست، والدین اور سوسائٹی کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔

تبصرہ