منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام خواتین کے عالمی دن پر سیمینار

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام 7 فرروری 2010ء کو سیمینار ’’اسلام اور حقوق نسواں‘‘ منعقد ہوا۔ تقریب کا انعقاد سیکرٹریٹ کے دانش ہال میں کیا گیا، جہاں منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے سیمینار کی صدارت کی۔ زندگی کے مختلف شعبہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین بھی سیمینار میں شریک تھیں۔ تلاوت و نعت کے بعد سیمینار میں مختلف خواتین رہنماؤں نے اظہار خیال کیا۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسلام عورت کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ ہے۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ عورت جب ماں کی صورت میں ہوتی ہے تو اس کے قدموں تلے جنت قرار دی جاتی ہے۔ یہ اسلام ہی ہے جس نے ماں کو معاشرے میں سب سے زیادہ عزت و احترام دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیٹی کو انتہائی احترام اور عزت عطا کی اور اسے معاشرتی و سماجی سطح پر بھی بلند مقام عطا کیا، جس کی مثال دنیا کے کسی دوسرے مذہب میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو جو حقوق عطا کیے وہ دنیا کے دیگر مذاہب دینے سے قاصر ہیں۔ دوسری جانب مسلم عورت پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی اچھی تربیت کر کے معاشر ے کو ایسے افراد مہیا کرے جو اسلام کے احیاء اور سر بلندی کے لیے کا م کر سکیں۔

مرکزی ناظمہ ویمن لیگ سمیرا رفاقت نے کہا کہ اسلام نے روز اول سے ہی عورت کے مذہبی، سماجی، معاشرتی، آئینی، قانونی، سیاسی اور انتظامی کردار کا نہ صرف اعتراف کیا ہے بلکہ اس کے جملہ حقوق کی ضمانت بھی فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی عالمگیر تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری بھی خواتین کی معاشرے میں نمایاں نمائندگی کے حامی ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کا یہ سیمینار بھی اس بات کی ضمانت ہے کہ تحریک منہاج القرآن خواتین کے حقوق کی آواز بلند کر رہی ہے۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی نائب ناظمہ ساجدہ صادق نے کہا کہ زمانۂ جاہلیت میں اہل عرب بیٹیوں کی پیدائش کو اپنے لئے عار سمجھتے تھے اور انہیں زندہ درگور کر دیا کرتے تھے۔ عورت کو وراثت کے حق سے محروم رکھا جاتا تھا مگر یہ اسلام نے عورت کو اس کے تمام حقوق دیئے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ آج مغربی دنیا میں عورتوں کے حقوق کے تحفظ کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے لیکن اس حوالے سے اسلام کی تعلیمات کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ ’’حقوق نسواں‘‘ کے حوالے سے اسلام کی تاریخ نہایت درخشندہ روایات کی امین ہے۔

فریحہ خان نے کہا کہ اسلام نے عورت کو عصمت اور تقدس عطا کیا اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی عورت کی بقاء ہے۔ کردار کی مضبوطی اور دینی قدروں کی پاسداری عورت کو معاشرے میں قابل عزت مقام عطا کرتی ہے جبکہ اغیار کے نقش قدم پر چلنے سے عورت اپنا تقدس کھو دیتی ہے۔ اسلام کی عطا کردہ تکریم اور عزت کی بدولت ہی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا، حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کا کردار آج زندہ ہے۔ آج کی عورت کا بھی فرض ہے کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی سر بلندی کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرے۔

سیمینار سے ڈاکٹر نوشابہ ملک، مریم حفیظ اور دیگر خواتین رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کا اختتام دعائے خیر سے ہوا۔

تبصرہ