درس عرفان القرآن (ملتان) : دوسرا دن

مدینۃ الاولیاء ملتان شریف میں منعقد ہونے والے دروس عرفان القرآن کے دوسرے دن فقید المثال پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کثیر تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام مجید سے کیا گیا جس کے بعد بارگاہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نذرانہ عقیدت کے پھول نچھاور کیے گئے۔ درس عرفان القرآن کے دوسرے روز شاگرد رشید شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، علامہ محمد اعجاز ملک نے "اقامت دین میں خواتین کا کردار" کے موضوع پر خصوصی خطاب کیا۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا علمبردار ہے، جس نے خواتین کو نہ صرف معاشرے میں نہایت مفید مقام دلایا بلکہ ان کے حقوق بھی مقرر کیے، اسلام سے قبل عورت کو عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا تھا، جہالت و گمراہی کی تاریکی میں ڈوبی ہوئی عرب قوم عورتوں اور بچیوں کو زندہ درگور کر دیتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین معاشرے کا جزو لاینفک ہے اور کسی بھی ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں خواتین کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن معاشرے میں خواتین کے لیے قابل قدر مقام دلانے کی جدوجہد کر رہے ہیں، جہاں تحریک منہاج القرآن نے اپنے دیگر شعبہ جات مقرر کیے ہیں، وہاں خواتین کو معاشرے کا ایک فعال رکن بنانے کی خاطر خواتین کی ایک الگ نظامت منہاج القرآن ویمن لیگ کےنام سے بنائی گئی ہے جو نہ صرف ملک بھر میں بلکہ بیرون ممالک بھی اسلام کے حقیقی تصور کو اجاگر کرنے اور خواتین کے حقوق اور معاشرے میں قابل عزت مقام دلانے کے لیے کوشاں ہے۔

اس موقع پر میجر محمد اقبال چغتائی، مخدوم شہباز ہاشمی، علامہ سعید احمد فاروقی، راؤ محمد عارف رضوی، پروفیسر جاوید اختر، چوہدری مشتاق سندھو، مصباح اسحاق، محمد سجاد نقشبندی، صاحبزادہ زیبر نقشبندی، محمد اشفاق، لیاقت علی قادری، علامہ قاری غلام شبیر سواگی، پروفیسر ہاشم سعیدی، قاری محمد ایاز چشتی، علامہ امیر اظہر سعیدی، شاہد ہاشمی، محمد یوسف نون، مہر فدا حسین، ڈاکٹر نعیم الحسن، فاروق ملک، راؤ عبدالخالق اور دیگر نے شرکت کی۔

پروگرام کو کامیاب بنانے میں تحریک منہاج القرآن ملتان، منہاج القرآن علماء کونسل ملتان، منہاج القرآن ویمن لیگ ملتان، منہاج القرآن یوتھ لیگ ملتان اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ملتان نے نہایت اہم کردار ادا کیا۔ پروگرام کا اختتام دعائے خیر سے ہوا۔

تبصرہ