ستائیسویں شب کا عالمی روحانی اجتماع 2013ء (شب توبہ)

تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام ستائیسویں شب کا عالمی روحانی اجتماع 5 اگست2013ء کو منعقد ہوا۔ جس میں دنیا بھر سے لاکھوں فرزندان اسلام نے شرکت کی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ستائیسویں شب کے عالمی روحانی اجتماع میں "صدق" کے موضوع پر خطاب کیا۔ آپ نے صدق کے مختلف درجات بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب انسان میں اللہ تعالی کی محبت پیدا ہو جائے تو اس میں صدق اور اخلاص پیدا کریں ورنہ محبت یک طرفہ ثابت ہوگی۔ صدق کی بنیاد پر اللہ تعالیٰ نے اپنے برگزیدہ رسولوں اور انبیاء علیہم السلام کی تعریف کی ہے۔ انبیاء علیہم السلام نے جو اللہ سے صدق کا وعدہ کیا تھا، وہ پورا کر دکھایا۔

آپ نے کہا کہ اللہ کے ہاں کوئی شخص سچا اسوقت ہوتا ہے، جب وہ امتحان میں پورا اترتا ہے۔ اس لیے صدق اور سچائی صرف قول کا نہیں بلکہ عمل سے ہے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ لوگو، آپ نے بھی اس ملک کے لیے اللہ سے عہد کیا۔ آپ 23 دسمبر اور جنوری میں لانگ مارچ کے لیے آئے۔ سچائی پہ وعدہ کرنے والو ابھی اقامت ہونی ہے اور جماعت کھڑی ہونی ہے۔ جب ایک کروڑ نمازی تیار ہو کر منظرعام پر آ ئیں گے، جب" اللہ اکبر" کی صدا بلند ہوگی تو باقی سب شیطان بھاگ جائیں گے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق پاکستان کا حکمران صادق اور امین ہوگا، لیکن ساٹھ سال تک صادق اور امین لوگوں کی بجائے، انکا راج ہے، جنہوں نے حرام کھایا اور حرام کمایا، جب صادق اور امین لوگوں کے پاس اقتدار جائے گا تو وہ ہر سطح پر انصاف اور اعتدال کا صدق نظر آئے گا۔

آپ نے کہا کہ لوگو، آج کی رات اللہ کے طالب بنو، اللہ کی طلب کے سوا دنیا کی ہر طلب لغو، جھوٹی اور باطل ہے۔ ہمیں دنیا کی طلب نے اللہ کا نافرمان کر دیا۔ ہم رب کو بھول گئے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ دنیا اور آخرت میں رسوائی  کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ اس لیے ہمیں اپنی نیت اور ارادے کو سچا کرنا ہوگا۔

اولیاء فرماتے ہیں کہ جو اللہ تعالیٰ کو توکل کے لیے طلب کرتا ہے، اللہ اس کو توکل عطاء کر دیتا ہے۔ جو اللہ کو محبت کے ساتھ مانگتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو عشق دے دیتا ہے۔ جو اللہ تعالیٰ سے صدق کا اخلاص طلب کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے صادق اور امین بنا دیتا ہے۔ جو معرفت طلب کرے تو اللہ اس کو معرفت دے دیتا ہے۔

سلطان العارفین بایزید بسطامی نے فرمایا کہ اگر کوئی بندہ ہوا میں اڑے اور پانی پر تیرتا پھرے تو یہ اس کا سب سے گھٹیا مقام ہے۔ اللہ والوں کا اعلیٰ مقام یہ ہے کہ وہ سارا دن روزمرہ کے کام اور معمول انجام دے لیکن اس کا دل اللہ کی طرف رہے تو یہ صدق ہے۔ اللہ خالصتا اس عمل کا اجر دیتا ہے، جو اللہ کی رضا کے لیے ہو۔ جو عمل اللہ کے لیے نہیں کیا گیا تو اس پر اللہ آخرت میں اپنی قربت نہیں دے گا۔

زلیخا جب بیوی بن کر یوسف علیہ السلام کے گھر آ گئیں تو وہ سارا دن یوسف علیہ السلام کی طرف دیکھتی نہ تھیں۔ یوسف علیہ السلام نے وجہ پوچھی تو زلیخا نے جواب دیا کہ اے یوسف، جب آپ کو دیکھا تو اس وقت بے خبر تھی، اب اسی لیے نگاہ نہیں اٹھاتی، کہ اب عشق الہی کی لذت چکھ لی ہے، اس سے فرصت ملے تو تیرا چہرہ دیکھوں۔

آپ نے کہا کہ لوگو، آج ہم طالبان دنیا ہو گئے، ہمارے قول اور عمل جھوٹے ہو گئے۔ ہماری محبتیں جھوٹی ہو گئیں، ہمارے ارادے جھوٹے رہ گئے۔ آئو اس راہ پر پلٹ آئو جس راہ پر اللہ کی محبت، قربت اور صدق ملتا ہے۔ جوانو، آو آج اپنی زندگیاں بدل لو۔ ایسی زندگی بنا لو، جس سے اگلے زمانوں کی جھلک نظر آئے۔ جس سے اللہ تعالیٰ کو ایسا صدق نظر آئے کہ وہ ہماری توبہ قبول کر لے۔

عالمی روحانی اجتماع میں تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر فیڈرل کونسل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، حماد مصطفیٰ المدنی القادری، احمد مصطفی العربی کے علاوہ ملک بھر سے نامور علماء و مشائخ کی بہت بڑی تعداد نے  شرکت کی۔

پروگرام میں قاری ابرار مدنی اور قاری ہارون عباسی نے تلاوت قرآن مجید کی جبکہ منہاج نعت کونسل، بلالی برادران، شہزاد برادران اور دیگر نعت خواں نے مشترکہ طور پر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔ بلبل منہاج محمد افضل نوشاہی نے عارفانہ کلام جبکہ احمد مصطفی العربی نے عربی نعت "یا نور العین" اپنے مخصوص انداز میں پیش کی۔ نقابت کے فرائض علامہ ارشاد حسین سعیدی نے ادا کیے۔

شیخ الاسلام کے خطاب سے قبل آپ کی 8 جلدوں پر مشتمل تاریخی علمی تصنیف "معارج السنن للنجاۃ من الضلال والفتن (عقائد و اعمال، حقوق و فرائض، اخلاق و آداب، اذکار و دعوات اور معاملات و عمرانیات)" کا تعارف بھی پیش کیا۔

جھلکیاں

  • عالمی روحانی اجتماع کے لیے جامع المنہاج سے متصلہ گراونڈ میں بارش کے پانی کی وجہ سے پنڈال کے انتظامات نہیں ہوسکے، تاہم جنوبی سمت ملحقہ سٹرکوں پر کرسیاں اور بڑے سائز کی ڈیجیٹل اسکرینز لگا کر وسیع پنڈال بنائے گئے۔
  • اجتماع میں شرکت کے لیے ملک بھر سے آنے والے شرکاء کے لیے جامع المنہاج کے دروزاے کھول دیئے گئے۔ معتکفین کے علاوہ ہزاروں لوگوں نے بھی نماز تراویح مسجد میں ادا کی۔
  • ستائیسویں شب کے لیے شرکاء کی آمد کا سلسلہ نماز مغرب سے ہی شروع ہو گیا تھا۔
  • سیکیورٹی کے پیش نظر جامع المنہاج کے اردگرد پانچ سو میٹر تک سٹرک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
  • جامع المنہاج میں صلوۃ التراویح میں ختم قرآن ہوا، جس پر انتظامیہ کی طرف سے تمام قراء اور حاضرین کو مبارکباد پیش کی گئی۔
  • صلوۃ التراویح شب سوا گیارہ بجے ختم ہوگئی۔ جس کے بعد پونے بارہ بجے صلوۃ التسبیح باجماعت ادا کی گئی۔
  • عالمی روحانی اجتماع میں شیخ الاسلام شب ساڑھے بارہ بجے اسٹیج پر تشریف لائے، آپ کا والہانہ استقبال کیا گیا۔
  • پروگرام کا باقاعدہ آغاز شب 12 بجکر 35 منٹ پر ہوا۔
  • عالمی روحانی اجتماع کو اے آر وائی نیوز، اے آر وائی ذوق اور منہاج ٹی وی کے ذریعے براہ راست نشر کیا گیا۔
  • شرکاء کی سہولت کے لیے سیل سنٹر پر شیخ الاسلام کی تمام کتب 50 فیصد رعائتی قیمت پر دستیاب تھیں۔
  • شیخ الاسلام کا خطاب شب دو بجکر پچاس منٹ پر ختم ہوا، جس کے بعد رقت آمیز دعا ہوئی۔ ہر طرف آہووں، سسکیوں اور توبہ کرنے والوں کے جذبات کا سمندر تھا۔

تبصرہ