خواتین کے تحفظ کا بل خواتین کے خلاف استعمال ہوسکتا ہے: عوامی تحریک ویمن لیگ

دو دن کیلئے مرد کو گھر سے نکالنے والی خاتون ساری عمر کیلئے بے گھر ہوسکتی ہے: فرح ناز
گھریلو زندگی تباہ کرنے والے معاشی فیکٹر کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا: عائشہ مبشر، افنان بابر

لاہور (25 فروری 2016) پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فرح ناز نے کہا ہے کہ خواتین کے تحفظ کا بل خواتین کے خلاف استعمال ہوسکتا ہے، بل میں غلط شکایت کی صورت میں خاتون کو 3 ماہ کی قید کی سزا دینے کی شق کا سب سے زیادہ متاثرہ فریق خاتون ہی ہوگی۔ کون نہیں جانتا کہ پاکستان میں کس طرح قوانین کو طاقتور افراد اپنے حق کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ 17 جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو پولیس نے قتل کیا مگر آج عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف عدالتوں میں ٹرائل جاری ہیں۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات عائشہ مبشر نے کہا کہ ہم اس بل کو پڑھنے کے بعد اس پر اپنی حتمی رائے دیں گی تاہم میاں، بیوی کے درمیان جھگڑوں کی بڑی وجہ معاشی ناہمواری، غربت، جہالت اور جوائنٹ فیملی سسٹم ہے جب تک جھگڑے کے محرکات کوختم نہیں کیا جائے گا گھریلو زندگی پرسکون نہیں ہو سکتی۔

افنان بابر نے کہا کہ بادی النظر میں خواتین کو تحفظ دینے کا بل اسے عدم تحفظ سے دو چار کرنے کی کوشش دکھائی دیتی ہے کیونکہ بیوی کی شکایت پر 2دن کیلئے مرد کو گھرسے نکالنے والی خاتون خود ساری عمر کیلئے گھر سے نکل سکتی ہے۔ ہم اپنے سیاسی، سماجی اور ماحول اور روایات کو نظرانداز کر کے کوئی قانون مؤثر انداز میں نافذ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں خواتین اور مردوں کے حقوق بڑی وضاحت کے ساتھ بیان فرمادئیے ہیں، حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ قرآن و سنت کی تعلیمات کو عام کرنے کیلئے بھی سرکاری وسائل استعمال میں لائیں اور عوامی شعور اجاگر کریں۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد اس قانون کے ثمرات اور مضمرات کے بارے میں کانفرنس کا انعقاد کرینگی۔

تبصرہ