سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کروا کر ملوث عناصر کو عبرتناک سزا دی جائے: منہاج القرآن ویمن لیگ

جب بھی کوئی سانحہ ہوتا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے زخم تازہ ہو جاتے ہیں، فرح ناز صدر ویمن لیگ
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شہید بیٹیاں تنزیلہ امجد، شازیہ مرتضیٰ ساڑھے 4 سال سے انصاف کی منتظر ہیں
ماڈل ٹاؤن میں قتل و غارت گری کے ذمہ دارشہباز شریف، حمزہ شہباز کس منہ سے انصاف کی بات کرتے ہیں

MWL President Farah Naz statement on Sahiwal Incident

لاہور (22 جنوری 2019) منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے کہا ہے کہ ساہیوال سانحہ پر پوری قوم غم میں ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی ساری ہمدردیاں متاثرہ خاندان اور معصوم بچوں کے ساتھ ہیں، افسوسناک، دلخراش واقعے کی تحقیقات چیف جسٹس خود کروائیں اور ملوث عناصر کو عبرتناک سزا دی جائے، کسی کو بھی معصوم شہریوں کی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ساہیوال واقعہ میں ملوث عناصر کا سخت محاسبہ ہونا چاہیے تاکہ آئیندہ اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شہید بیٹیاں تنزیلہ امجد، شازیہ مرتضیٰ سمیت 14 شہید 100 سے زائد زخمی ساڑھے 4 سال سے انصاف کے منتظر ہیں۔ شہباز شریف، حمزہ شہباز کس منہ سے انصاف کی بات کرتے ہیں۔ ن لیگی حکمران ماڈل ٹاؤن میں قتل و غارت گری کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں معصوم شہریوں، بزرگوں اور خواتین پر گولیاں چلانے والوں کو تحفظ فراہم کیا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی بیٹیوں نے ریاستی درندگی کا جرات مندانہ سامنا کیا، اپنی بہنوں، بھائیوں اور بزرگوں کے بہنے والے خون کو بھولے نہیں، جب بھی کوئی سانحہ ہوتا ہے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے زخم تازہ ہو جاتے ہیں، ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران کو نشان عبرت بنایا جاتا تو آج سانحہ ساہیوال جیسے واقعات دیکھنے کو نہ ملتے۔

وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں، اس موقع پرسدرہ کرامت، عائشہ مبشر، ارشاد اقبال، ثناء وحید، کلثوم طفیل، زینب ارشد، امُ حبیبہ، صائمہ نور، حاجرہ اعوان و دیگرموجود تھیں۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا ساڑھے 4 سال سے انصاف کے منتظر ہیں، ظلم کرنیوالے جلد انجام کو پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال سانحہ کے متاثرہ خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اجلاس میں مرحومین کی مغفرت اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی گئی۔

تبصرہ