خواتین کو تعلیم اور تحفظ جیسے مسائل درپیش ہیں: منہاج القرآن ویمن لیگ کا 8 مارچ یوم خواتین کے موقع پر خصوصی اجلاس

خواتین کو تعلیم اور تحفظ جیسے مسائل درپیش ہیں: منہاج القرآن ویمن لیگ
اسلام نے 14 سو سال قبل خواتین کو وراثت میں حصہ دے کر معاشی تحفظ کیا: فرح ناز
ورکرز ویمن کو پورا معاوضہ نہیں ملتا، دفاتر اور کارخانوں میں ہراساں کیا جاتا ہے
اسلام، ملکی و بین الاقوامی قوانین خواتین کا تحفظ کرتے ہیں، مجرمانہ سوچ حائل ہے

لاہور (7 مارچ 2019) منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے 8 مارچ یوم خواتین کے حوالے سے منعقدہ خصوصی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام نے 14 سو سال قبل خواتین کو وراثت میں حصہ دار بنا کر معاشی تحفظ کیا اور خواتین کے ماں، بہن، بیوی، بیٹی کی صورت میں حقوق و فرائض متعین کیے، اسلام قومی و بین الاقوامی قوانین، مساوی سلوک کی بات کرتا ہے مگر سوسائٹی میں موجود استحصالی اور مجرمانہ سوچ ان قوانین کا احترام نہیں کرتی، ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تمام شہریوں بالخصوص سوسائٹی کے کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ کرے۔

اجلاس میں تمام زون کی عہدیداروں نے شرکت کی۔

فرح ناز نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اسلام کے نام پر حاصل کیے جانے والے ملک میں خواتین کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ نہیں دیا جاتا اور لاء اینڈ آرڈر کے سنگین مسائل کا سب سے زیادہ نشانہ خواتین بنتی ہیں، خواتین کو ورک پلیس منٹ پر ہراساں کیے جانے کے جرم کا بھی سامنا ہے، جبری اور کم عمری کی شادیوں کا نشانہ بھی خاتون بنتی ہے، ان جرائم کی اسلام اور ملکی قوانین میں کوئی گنجائش نہیں ہے، اس کے باوجود یہ جرم ہورہا ہے اور ریاست کا وہ کردار نظر نہیں آتا جس کی توقع کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویمن امپاورمنٹ کا مطلب خواتین کو تعلیم اور معاشی حوالے سے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، پاکستان سمیت ترقی پذیر ملکوں میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کیلئے تعلیمی سہولیات ناکافی ہیں، ایک پڑھی لکھی خاتون ہی ملکی ترقی کیلئے اپنا موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض فارن فنڈڈ این جی اوز عورت کی آزادی اور حقوق کا غلط مطلب لیتی ہیں، عورت کی آزادی کا مطلب ان کے معاشی اور سماجی بوجھ میں اضافہ کرنا نہیں ہے، ہم دونوں انتہاؤں کے خلاف ہیں، عورت کو حقوق دینے کا مطلب اسے ہر درجہ کی تعلیم فراہم کرنا ہے، الحمدللہ تحریک منہاج القرآن وہ واحد غیر سرکاری تنظیم ہے جس نے خواتین کی تعلیم و تربیت کے سینکڑوں سکول قائم کیے اور انہیں پرائمری جماعت سے لے کر پی ایچ ڈی تک معیاری تعلیم فراہم کرنے کیلئے سکولوں سے لے کر کالجز اور یونیورسٹی تک قائم کی، ایک پڑھی لکھی عورت ہی اسلام، پاکستان کی آن اور شان ہے۔

تبصرہ