خواتین کے خلاف سنگین جرائم نبوی تعلیمات سے دوری کا نتیجہ ہے: ام حبیبہ

تہذیب یافتہ معاشرہ کی تشکیل کےلئے طلبہ کو سیرت النبی ﷺ کا مضمون پڑھایا جائے
منہاج القرآن کی مرکزی ناظمہ کا سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب سینکڑوں خواتین کی شرکت

لاہور (29 نومبر 2019 ) منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی زونل ناظمہ کے پی کے و ڈائریکٹر منہاجینز فورم ام حبیبہ نے ملک گیرمیلاد پلان مہم 2019 کے سلسلہ میں منعقدہ سیرت النبی ﷺکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تہذیب یافتہ معاشرہ کی تشکیل کےلئے طلبہ کو سیرت النبی ﷺ کا مضمون پڑھایا جائے۔ خواتین کے خلاف سنگین جرائم میں اضافہ نبوی تعلیمات سے دوری کا نتیجہ ہیں۔ کانفرنس میں ہری پور، ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ام حبیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ سن اور دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے کہ جہالت کے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی انسانیت کو علم اور تہذیب کی روشنی دینے والی امت کے بچے اور خواتین غیر محفوظ ہیں ان کے خلاف جرائم کی شرح دیگر طبقات کے مقابلے میں دن بدن بڑھ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں ہر سال خواتین کے خلاف سنگین جرائم کے تین ہزار سے زائد کیس رجسٹرڈ ہوتے ہیں، اور رجسٹرڈ نہ ہونے والے کیسز کی تعداد اس سے دو گنا زیادہ ہے، جرم کے خاتمے کے لئے فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے ذمہ دار ادارے جرائم کے اعداد و شمار چھپانے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کی بے حرمتی کو فیشن بنا لیا گیا ہے، خواتین کو تیزاب سے جلایا جاتا ہے، ان کے وراثتی حقوق سلب کرنے کے لیے انھیں قتل تک کر دیا جاتا ہے انھیں بزور طاقت مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے سے روکا جاتا ہے اور ان کا استحصال کیا جاتا ہے، یہ رویہ سیرت النبی ﷺ کی تعلیمات اور نبوی طرز حیات کے برعکس ہے، اسلام نے جس عورت کو عزت و تکریم بخشی اسی اسلام کے پیروکاروں کے ملک میں خواتین کے ساتھ مظالم اخلاقی دیوالیہ پن کی انتہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ریاست پاکستان کے ذمہ دار ادارے چاہتے ہیں کہ پاکستان امن اور سکون کا گہوارہ بن جائے تو پھر سکولوں کالجوں میں طلبا و طالبات کو صرف سیرت النبی ﷺ کا مضمون پڑھایا جائے۔ ایک مومن مسلمان کی منزل محض ڈگری یا بڑا عہدہ نہیں بلکہ اعلیٰ اخلاقی اقدار والی قوم کی تشکیل ہے۔ اخلاقیات اور تربیت سے عاری ڈگریاں قوم کو انتشار اور بد امنی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ منہاج القرآن سیرت طیبہ کے اخلاقی، روحانی، تربیتی پیغام کو گلی گلی میں عام کر رہی ہے۔

تبصرہ