منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام ”سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ کانفرنس“ کا انعقاد

منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام 23 اپریل 2021ء کو منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ کے یوم وصال کی مناسبت سے ”سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ کانفرنس“ کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے بانی و قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ کی سیرت و عادات رہتی دنیا تک خواتین کیلئے مینارہ نور ہیں۔ جس سے روشنی حاصل کرنیوالی خواتین سلامتی و عافیت والی زندگی پائیں گی۔ سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ کی ہستی تمام عالم نسواں کیلئے ایک روشن و تابندہ مثال اور مکمل و اکمل نمونہ عمل ہے۔ حضر ت سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ کی پاکیزہ سیرت کو سامنے رکھتے ہوئے خواتین اپنے لئے راہ عمل متعین کریں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضہ حسین قادری نے کہا کہ دین اسلام کی دعوت کو سب سے پہلے قبول کرنیوالی حضور اکرم ﷺ کی رازدار اور ہمسفر اُم المومنین حضرت سیدہ خدیجہؓ کی ذات ہی تھی۔ حضرت سیدہ خدیجہؓ نے نہ صرف سب سے پہلے اسلام قبول کیا بلکہ اپنی پوری زندگی جان و مال سب کچھ دین اسلام کی سربلندی کیلئے وقف کر دیا۔ حضرت سیدہ خدیجہؓ حضور اکرم ﷺ کی سب سے پہلی شریکِ حیات تھیں۔ سیدہ خدیجہؓ اپنے مقدس شوہر کی ہر خوشی اور غم میں شریک رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیدہ خدیجہؓ کو تاریخ میں سیدہ، طاہرہ، صدیقہ و خدیجۃ الکبریٰ کے القابات سے یاد کیا جاتا ہے۔ اُم المومنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ نے صرف نبوت کی تصدیق ہی نہیں کی بلکہ آغاز اسلام سے لے کر زندگی کے آخری سانس تک ہر موڑ پر دین اسلام کی مددگار بھی رہیں۔

فضہ حسین قادری نے کہا کہ سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ اپنی اولاد کیلئے بھی رول ماڈل کی حیثیت رکھتی تھیں اور جب تک آپ اس دنیا فانی میں رہیں انہوں نے سیدہ کائنات سیدہ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کی بہترین پرورش کی۔ آپ نے اسلام کیلئے بےمثال قربانیاں دیں، عرب کی امیر ترین خاتون ہونے کے باوجود تبلیغ و اشاعت دین کیلئے اس قدر سخاوت کی کہ اپنے کفن کے پیسے تک اپنے پاس نہ رکھے اور سب کچھ راہ خدا میں لوٹا دیا۔ اپنے شوہر کی شکر گزاری اور اطاعت گزاری کا عالم یہ تھا کہ اعلان نبوت سے قبل جب نبی اکرم ﷺ غارِ حرا میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کیلئے جایا کرتے تھے تو آپ بذات خود پہاڑوں کا مشکل سفر طے کر کے نبی اکرم ﷺ کیلئے کھانا لیکر جاتی تھیں۔

قبل ازیں کانفرنس کا آغاز تلاوتِ کلامِ مجید سے ہوا جس کی سعادت فاطمہ سعید نے حاصل کی۔ شبینہ ماجدہ اور نورینہ امتیاز نے بارگاہِ رسالتمآب ﷺ میں گلہائے عقیدت پیش کیے جبکہ نظامت کے فرائض سحر عنبرین نے ادا کیے۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت سیدہ خدیجہؓ تاریخ اسلام میں ایک منفرد شان اور مقام رکھتی ہیں۔ دین اسلام پر آپ کا ایثار ضرب المثل بن چکا ہے۔ انہوں نے مہمانان گرامی اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور کی اشد ضرورت ہے کہ خواتین سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ کی سیرت و کردار کو اپنی زندگیوں پر نافذ کریں، آج ہمیں ان کے اسوہ کو اپنانے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔

مرکزی ناظمہ سدرہ کرامت نے کہا کہ حضرت سیدہ خدیجہؓ حضور اکرم ﷺ کی شریکہ حیات بننے سے پہلے بھی طاہرہ اور سیدہ قریش کے لقب سے جانی جاتی تھیں۔ اسلام کی نشر و اشاعت میں حضرت خدیجہؓ رسول کریم ﷺ کا دست و بازو رہیں۔

نائب ناظمہ ویمن لیگ انیلہ الیاس ڈوگر نے کانفرنس کے شرکاء سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حضرت سیدہ خدیجہؓ سے محسن انسانیت حضور اکرم ﷺ کی محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حضور ﷺ نے حضرت سیدہ خدیجہؓ کی وفات کے سال کو”عام الحزن“ یعنی غم کا سال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا خوبصورت، پر امن اور روشن چہرہ دنیا کو دکھانے کیلئے ہمیں ان عظیم و منور ہستیوں کی سیرت کی پیروی کرنا ہو گی۔کھوئی ہوئی عظمت کو پھر سے حاصل کرنے کیلئے حضرت سیدہ خدیجہؓ کے نقش پا سے اپنے لئے عمل کی راہیں تلاش کرنا ہوں گی۔ کانفرنس سے عائشہ مبشر، حافظہ سحر عنبرین، اُم حبیبہ اسماعیل، سعدیہ احمد و دیگر خواتین نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ