1 لاکھ 40 ہزار بچے پولیو کے قطرے پینے سے محروم کیوں ہوئے؟ ڈاکٹر فرح ناز

پولیو کے قطروں سے محرومی آئندہ نسلوں کو ارادتاً اپاہج بنانے جیسا فعل ہے: صدر منہاج القرآن
سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو خطرات لاحق ہیں

Why 140000 children were deprived of polio drops

لاہور (29 مارچ 2022ء) تحریک منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر ڈاکٹر فرح ناز نے کہا ہے کہ حالیہ اینٹی پولیومہم میں پنجاب میں 1 لاکھ 40 ہزار بچے پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ گئے۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ قطروں سے محرومی آئندہ نسلوں کو ارادتاً اپاہج بنانے جیسا فعل ہے۔ پنجاب حکومت بچوں کی صحت کے حوالے سے سنگین غفلت کی مرتکب پائی گئی ہے۔ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر فرح ناز نے کہا کہ حالیہ اینٹی پولیو مہم میں 22 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا مگر یہ ہدف پورا نہیں ہو سکا۔ 1 لاکھ 40 ہزار بچے قطرے پینے سے محروم رہ گئے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات بیماریوں کے خلاف تدبیر اور علاج کو سپورٹ کرتی ہیں بلکہ متعدی بیماریوں سے بچاؤ نہ کرنا سنت نبوی ﷺ کے برعکس رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت اور مذکورہ پروگرام کے ذمہ داران کی جواب طلبی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا موقف ہے کہ جو بچے پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ جاتے ہیں وہ بچے پولیو کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن اضلاع میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے ٹارگٹ پورے نہیں ہوئے ان میں راولپنڈی، لاہور، شیخوپورہ سرفہرست ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی عدم استحکام اور بیڈگورننس کی وجہ سے عوام کے جان و مال کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔

تبصرہ