پاکستان عوامی تحریک کا منہگائی اور لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرہ

پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام مورخہ 7 جنوری 2008ء لاہور پریس کلب کے باہر منہ توڑ منہگائی، آٹے کے بحران، پانی و گیس کی کمیابی اور بدترین لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں سینکڑوں لوگ شریک تھے جو حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے احتجاجی بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر لوڈ شیڈنگ اور ہوشربا مہنگائی کے خلاف مختلف عبارتیں لکھی تھیں۔ پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر چودھری محمد افضل نے مظاہرے کی قیادت کی۔ پاکستان عوامی تحریک لاہور کے جنرل سیکرٹری غلام فرید، امیر لاہور پروفیسر ذوالفقار علی، ناظم لاہور غلام ربانی تیمور، حافظ صفدر علی، ناظم یوتھ عمران بھٹی اور محمد ارشاد طاہر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے چودھری محمد افضل گجر نے کہا کہ عدم تحفظ اور خوف کے شدید احساس نے عوام سے جینے کا حق پہلے ہی چھین لیا تھا اب لوڈ شیڈنگ اور منہگائی کا جن عوام کو زندہ نگل رہا ہے۔ گیس اور پانی نایاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کا کام عوام کے مسائل حل کرنا ہوتا ہے نہ کہ ان میں اضافہ کرنا۔ پاکستانی قوم کو روزانہ ایک نئے کرب سے دوچار کیا جاتا ہے۔ آجکل عوام بلیک آؤٹ کے ماحول میں جینے پر مجبور ہیں اور لگتا ہے کہ دیوں اور موم بتیوں کا زمانہ لوٹ آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک میں ایک منٹ بھی بجلی جانے کا تصور نہیں ہے اور یہاں بیس بیس گھنٹے تک بجلی بند رکھی جاتی ہے۔ حکومت لوڈ شیڈنگ اور بدترین مہنگائی پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کرے اور ٹھوس پالیسی بنا کر عوام کو اس عذاب سے نجات دلائے۔

امیر لاہور پروفیسر ذوالفقار علی نے کہا کہ تاریخ کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے کاروبار زندگی مفلوج کر دیا ہے۔ آٹے اور گیس کے بحران نے غریب کے منہ سے روٹی کا لقمہ تک چھین لیا۔ وزیر پانی و بجلی کا کہنا کہ لوڈ شیڈنگ کا یہ سلسلہ 20 فروری تک جاری رہے گا عوام کے ساتھ کھلا ظلم ہے۔ تجارتی مراکز اور فیکڑیاں بند ہو رہی ہیں اور لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور مہنگائی کا عفریت عوام کو نگل رہا ہے اور حکومت عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہو چکی ہے۔

تبصرہ