برصغیر میں حقیقی تصوف کی بنیاد رکھنے والے علی عثمان ہجویری تھے

صوفیا کرام کی تعلیمات سے امن و سلامتی کا آفتاب طلوع ہو سکتا ہے
صوفیاء کرام نے صبر، شکر، توکل، اللہ کی رضا اور خدمت خلق کی عظیم مثالیں قائم کیں
حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے عرس مبارک کے حوالے سے مرکزی سیکرٹریٹ منہاج القرآن میں منعقدہ سیمینار سے مقررین کا خطاب

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ صوفیا کرام کی تعلیمات سے انفرادی اور اجتماعی امن و سلامتی کا آفتاب طلوع ہو سکتا ہے۔ صوفیاء کرام نے ہر دور میں انتہا پسندی کے خلاف جہاد کیا ہے اور امن، سلامتی اور رواداری کے پرچم کوہمیشہ بلند رکھا۔ سید علی ہجویری المعروف داتا صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے قرآن و سنت کی روشنی میں حقیقی تصوف کے اصول وضع کئے جو صدیوں سے راہ تصوف کے مسافروں کو منزل پر پہنچنے کا یقین فراہم کر رہے ہیں۔ اگر ہم نے تعلیمات صوفیاء کو فروغ نہ دیا تو اندھیروں میں ہی بھٹکتے رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تعلیمات صوفیاء اور امن کے موضوع پر ہونے والے سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔

منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ تعلیمات صوفیا کی بنیاد قرآن و سنت ہے۔ صوفیاء نے ہر دور میں مسلمانوں کی مدد اور راہنمائی کی ہے۔ صبر، شکر، توکل، اللہ کی رضا اور خدمت خلق کی عظیم مثالیں صوفیاء کرام نے عام کیں۔ بندگان خدا امن کے سفیر ہوتے ہیں اسی لئے تو اولیاء اللہ کی آج بھی لوگوں کے دلوں پر حکمرانی ہے، داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ اولیاء میں بلند ترین مقام رکھتے ہیں۔ برصغیر میں حقیقی تصوف کی بنیاد رکھنے والے علی عثمان ہجویری تھے۔ ان کی خدمات اسلامی تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہیں۔

منہاج القرآن علماء کونسل پنجاب کے ناظم علامہ میر آصف اکبر نے کہا کہ انتہا پسند صوفیاء کی تعلیمات سے دور ہیں۔ صوفیاء نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق انسانیت کی اصلاح اور فلاح کے چراغ جلائے۔

علامہ محمد حسین آزادنے کہاکہ آج مسلمانوں کے خلاف گھنائونی سازشیں ہو رہی ہیں ایسے پُر فتن حالات میں تعلیمات صوفیاء کے دئیے جلانے کی اشد ضرورت ہے۔ صوفیاء دکھ نہیں دیتے بلکہ دشمنوں کو بھی سکھ دیتے ہیں۔ سیمینار سے علامہ عثمان سیالوی، علامہ ممتاز صدیقی اور علامہ لطیف مدنی نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ