منہاج القرآن لاہور کا فیملی میلاد مارچ

تحریک منہاج القرآن لاہور کے زیراہتمام 29 جنوری 2012ء کو پاکستان کی تاریخ میں ایک منفرد انداز میں فیملی میلاد مارچ کا انعقاد ہوا جو انتہائی اچھوتا بن گیا۔ ناصر باغ تا داتار دربار تک ہونے والے میلاد مارچ میں ہزاروں لاہوریوں نے اپنی فیملیز کے ساتھ شرکت کر کے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عشق و محبت کا عملی اظہار کیا اور ماہ ربیع الاول کو خوش آمدید کہا۔

راولپنڈی اور کراچی میں ہونے والے میلاد مارچز میں بھی ہزاروں عشاق مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شریک ہوئے جس میں ہزاروں مرد، خواتین اور بچوں نے شرکت کر کے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے والہانہ محبت کا اظہار کیا۔

ناصر باغ تا داتا دربار سارا راستہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کے حوالے سے خیر مقدمی بینرز، جھنڈیوں اور رنگ برنگے غباروں سے سجایا گیا تھا۔ سڑک کے دونوں اطراف اور کناروں پر ہزاروں عشاقان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر آقائے دو جہاں پر درود پاک کے نذرانے پیش کرتے ہوئے شریک تھے۔ سڑک کے ایک جانب مرد اور دوسری جانب خواتین اور بچے نہایت منظم انداز میں چل رہے تھے۔

اس موقع پر میلاد مارچ میں شریک بچوں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشی میں سینکڑوں کبوتر آزاد کیے جبکہ وقفے وقفے سے رنگ برنگے غبارے بھی فضا میں چھوڑے گئے۔

ریلی کی صدارت ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور امیر لاہور محمد ارشاد طاہر نے کی۔ تحریک منہاج القرآن یورپ کے رہنماء حاجی محمد گلزار (فرانس) اور مرکزی رہنماء ڈاکٹر شاہد محمود نے مدینہ منورہ سے خصوصی شرکت کی۔ نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک، سردار رنجیت سنگھ (سکھ راہنما)، پنڈت بھگت لال (ہندو راہنما) بالمیک مندر لاہور، بشپ اکبر کھوکھر (مسیحی راہنما)، حفیظ اللہ جاوید، ثناء اللہ خان، دیگر مرکزی و صوبائی اور لاہور کے قائدین بھی میلاد مارچ میں موجود تھے۔ اس میلاد مارچ کی خاص بات یہ تھی کہ مارچ میں انسانی ہجوم کے ساتھ اونٹ سمیت دیگر جانور بھی شامل تھے، جو قدیم ارب روایات کا حصہ رہے۔ ننھے منھے بچے اونٹوں کے اوپر بیٹھے ہوئے تھے، جنہوں نے عربی انداز ثقافت میں سر پر دھاری دھار رومال اور جبہ پہنا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ میلاد مارچ کے راستے میں جگہ جگہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے مختلف قدآور پوسٹر اور بینر بھی لگائے گئے۔

مارچ میں خواتین کی بہت بڑی تعداد بھی موجود تھی، جنہوں نے میلاد مارچ کو نہایت خوبصورت انداز میں سجایا تھا۔

خطاب شیخ الاسلام

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فیملی میلاد مارچ میں شریک ہزاروں افراد سے ٹیلیفونک خطاب کیا۔ انہوں کہا کہ ماہ ربیع الاول کو تمام مہینوں پر اس لئے فضیلت ہے کہ یہ ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مہینہ ہے اور اس مسرت کے آگے دنیا کی ساری خوشیاں ہیچ ہیں۔ ماہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم برکتیں اور سعادتیں سمیٹنے کا بہترین موقع فراہم کرتاہے۔ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محافل سجانا، میلاد کارواں اور میلاد مارچز کا انعقاد کرنا مسلمانوں کے ایمان کو جلا بخشتا ہے۔ ماہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امتی کا اپنے آقا و مولا سے کمزور پڑجانے والے تعلق کو بحال اور مضبوط کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اہل پاکستان شدید مشکلات کا شکار ہیں، ضروریات زندگی کا قحط ہے، بے سکونی اور اضطراب نے زندگی اجیرن کر رکھی ہے، مادہ پرستی اور دنیا کی حرص نے حقیقی خوشیاں چھین لی ہیں، رشتوں کا احترام رخصت ہورہا ہے، عبادات رسم بنتی جارہی ہیں۔ اگر پاکستانی نفس کے ان فتنوں سے آزادی حاصل کر کے حقیقی خوشیاں چاہتے ہیں تو تعلیمات محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر عمل پیرا ہونا ہوگا تا کہ ہماری اجڑی زندگیوں میں بہار آ سکے۔ تعلیمات محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زندگیاں سنوارنے کیلئے ناگزیر ہے کہ ذات محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قلبی، حبی اور عشقی تعلق قائم کیا جائے۔ ذات مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق مضبوط ہونے کے بعد تعلیمات پر عمل نہ صرف آسان ہوجاتا ہے بلکہ اس میں لذت و حلاوت بھی شامل ہو جاتی ہے۔ شوق اطاعت و عبادت محبت کے بغیر جنم نہیں لے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن نے دنیا کے پانچ براعظموں میں تنظیمی نیٹ ورک کے ذریعے محبت و عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا شعور اجاگر کیا ہے۔ شیخ الاسلام نے نہایت جذباتی انداز میں کہا کہ لوگوں میری پوری زندگی امت مسلمہ کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عشق و محبت کا شعور دینے میں گزر گئی ہے اور میری حیات کا مقصد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عشق کے ڈنکے بجانا ہے۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والا کبھی انتہا پسند اور دہشت گرد نہیں ہوسکتا، اسکے ہر عمل سے سلامتی محبت، خیر، مواخات، احترام انسانیت، اختلاف رائے کا احترام اور برداشت کے رویے پھوٹتے ہیں۔ جسکے باطن کی دنیا عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے لبریز ہوجائے وہ پوری انسانیت کیلئے سراپا سلامتی بن جاتا ہے۔ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ نعمت ہے جو باطن کی دنیا میں انقلاب لے آتی ہے۔

پاکستانیوں! اگر ملک میں امن، سلامتی، محبت اور خوشیاں چاہتے ہو تو ٹوٹ کر اپنے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرو۔ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برکت سے معاشرے میں محبت و مواخات عام ہو گی اور نفرت و انتقام کے رویے رخت سفر باندھیں گے۔

آج امت مسلمہ غلامی کے سارے طوق اتار پھینکے اور غلامی مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پٹے کو فخر کے ساتھ مستقل طور پر پہن لے تو ہمارا زوال رخصت ہوجائے گا اور دائمی عروج مقدر بن جائے گا۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عشق کرنے والا انسانوں سے نفرت نہیں کرسکتا، اسکے ہر عمل سے خیر اور سلامتی کے رویے پھوٹتے ہیں۔ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فروغ ہی ہمارے معاشرے کو دہشت گردی سے دائمی نجات دلاسکتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ماہ ربیع الاول کے دوران انفرادی اور اجتماعی سطح پر ذات مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق کو مضبوط کرنے کیلئے محافل میلاد اور کثرت درودوسلام کی جائے، ہر گھر محبت رسول سے مہکے، قریہ قریہ محافل میلاد کا جال بچھایا جائے۔ پورے مہینے کروڑوں محافل کی جائیں، گھروں، محلوں اور بازاروں کو اس طرح سجایا جائے کہ اللہ کی رحمت جوش میں آ کر ہمارے احوال بدل دے۔

تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہاکہ منہاج القرآن انٹرنیشنل فروغ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معتبر ترین حوالہ اور شیخ الاسلام عالم اسلام کی واحد شخصیت ہیں جنہوں نے شبانہ روز محنت سے اسلام کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے ساتھ نتھی کرنے کی مذموم سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور انکی جہد مسلسل سے عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کاپیغام عام ہوگیا ہے اور دنیا کو اسلام کی حقیقی تعلیمات تک رسائی مل گئی ہے۔ آج کے میلاد مارچ میں ہزاروں افراد کی شرکت نفرت، انتہا پسندی، دہشت گردی اور تشدد کے خلاف نہ صرف عدم اعتماد ہے بلکہ اہل لاہور نے پوری دنیا کو پیغام دیا ہے کہ ہم پر امن اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والے ہیں اور ’’ہمارا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے‘‘۔

امیر لاہور محمد ارشاد طاہر نے کہاکہ تحریک منہاج القرآن اور عشق رسول لازم و ملزوم ہیں۔ اہل لاہور سراپا محبت بن کر نکلے ہیں اور اب معاشرے سے نفرت اور تشدد کا خاتمہ ہو کررہے گا۔

میلاد مارچ داتادربار پہنچ کر اختتام پزیر ہوا، جہاں پاکستان کی ترقی و سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں بھی مانگیں گئیں۔

تبصرہ