حکومت چلچلاتی دھوپ سے ستائے ہوئے عوام پر لوڈ شیڈنگ کے حملے نہ کرے : شیخ زاہد فیاض

آئی پی پیز کو رقم کی ادائیگی کر دی جائے تو بجلی کے بحران پر فوری قابو پایا جا سکتا ہے
بجٹ کی آمد آمد ہے اور معاشی اعداد وشمار قومی خزانے کی زبوں حالی کی تصویر کشی کر رہے ہیں
حکومت بجلی کے نرخوں میں اضافے کو فوری واپس لے ورنہ عوام کے احتجاج پر قابو پانا نا ممکن ہو جائے گا

حکومتی طفل تسلیوں کے باوجود بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ بڑھ رہی ہے اور دوسری طرف وفاقی وزیر پانی و بجلی نے بجلی کے نرخوں میں ایک بار پھر ایک روپیہ 20 پیسے اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔ جس پر صنعتی و تجارتی حلقوں کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پہلے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کرے اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کو فوری واپس لے ورنہ مہنگائی، گرمی اورلوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام کے احتجاج پر قابو پانا ناممکن ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن کے سنیئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے لاہور اور گوجرانوالا سے آئے تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں سے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ موسم گرما کی شدت کے ساتھ ہی بجلی کے بحران میں اضافے نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔ طالب علم سے لے کر ملازمت پیشہ شخص اور مزدور سے لے کر فیکٹری مالک تک ہر شخص لوڈ شیڈنگ سے متاثر نظر آتا ہے۔ کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ حکومت کا حال یہ ہے کہ جب تک مظاہرین سڑکوں پر آ کر املاک کو نقصان نہ پہنچائیں حکام کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگتی۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ اگر آئی پی پیز کو رقم کی ادائیگی کر دی جائے تو بجلی کے بحران پر فوری قابو پایا جا سکتاہے۔ لیکن حکومت کو سیاسی جوڑ توڑ اور الزام تراشیوں سے فرصت نہیں۔ حکومت چار برسوں میں بجلی جیسے بنیادی مسئلے کو عملی طور پر حل کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ موجودہ حکومت نے آج تک کوئی بھی ایسا منصوبہ شروع نہیں کیا جس کے نتیجے میں ایک بھی میگا واٹ بجلی پیدا ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ مقتدر طبقے کو چاہیے کہ اس چلچلاتی دھوپ سے ستائے ہوئے عوام پر لوڈ شیڈنگ کے حملے نہ کرے ورنہ قوم قومے میں چلی جائے گی۔ لوگ پہلے ہی مہنگائی اور بے روزگاری سے ستائے ہوئے ہیں۔ سرمایہ بیرون ملک شفٹ ہو رہا ہے جس سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔ بجٹ کی آمد آمد ہے اور معاشی اعداد و شمار قومی خزانے کی زبوں حالی کی تصویر کشی کر رہے ہیں۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ صورت حال اتنی خوفناک ہوتی جا رہی ہے کہ لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں اور اگر یہ احتجاج کرنے والے مجبور اور تنگ لوگ مزید بپھر گئے تو انہیں روکنے والا کوئی نہ ہوگا۔

تبصرہ