کوئٹہ میں بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ رکنے میں نہیں آ رہا

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بلوچستان نو گو ایریا بن چکا ہے
وفاقی اور صوبائی حکومتیں ٹارگٹ کلنگ روکنے میں ناکام ہو چکی ہیں۔ فیض الرحمن درانی

کوئٹہ میں بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ رکنے میں نہیں آ رہا ہے۔ شرپسندوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے 8 افراد کے بیہمانہ قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ افسوسناک امر یہ بھی ہے کہ درندے ہمیشہ کی طرح دن دیہاڑے معصوم افراد کو موت کے گھاٹ اتار کر فرار ہو گئے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمن درانی نے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے آئے پاکستان عوامی تحریک کے عہدیداران اور کارکنان سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بدامنی، خوف و ہراس اور عدم تحفظ کا یہ عالم ہے کہ لوگ اپنے ہی ملک کے اس اہم علاقہ میں جانے سے گریزکر رہے ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بلوچستان نو گو ایریا بن چکا ہے۔ کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں آباد لوگ امن و امان کی بد تر صورتحال کی وجہ سے ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ٹارگٹ کلنگ روکنے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ایسے واقعات کا تسلسل اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال قومی یکجہتی کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ بلوچستان کے حالات کے تناظر میں وفاقی و صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرے والے ادارے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کریں۔

تبصرہ