کراچی: پاکستان عوامی تحریک (ویمن ونگ) کے زیراہتمام عوامی احتجاج

پاکستان عوامی تحریک کراچی کے زیراہتمام 16مارچ 2014 کی احتجاجی ریلی میں پورے کراچی سے بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کرکے پاکستان میں ہونے والی مہنگائی، کرپشن، دہشت گردی اور نجکاری کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ احتجاجی ریلی میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی سینیئر رہنما مسز لبنیٰ مہاجر، مسز تنظیم فاطمہ، مسز تسبیحہ شفیق (صدر ویمن لیگ کراچی، محترمہ نور فاطمہ (ناظمہ ویمن لیگ کراچی) کے علاوہ ڈویژن، ڈسٹرکٹس، ٹاؤنز اور UCs کی تنظیمات، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ سسٹرز کی ذمہ داران، منہاج القرآن ویمن لیگ کی رفقاء، وابستگان، مصطفوی کارکنان اور بڑی تعداد میں جان نثاران اور بچوں نے شرکت کی۔ ریلی میں شرکاء نے پاکستان عوامی تحریک کے جھنڈے، ڈاکٹر طاہرالقادری کی تصاویر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کی مذمت، مہنگائی، کرپشن، لوٹ مار، مظالم اور غیر قانونی نجکاری کے خلاف نعرے درج تھے۔

ریلی کا آغاز جنگ پریس سے ہوا، مختلف مقامات سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی، جہاں پاکستان عوامی تحریک کے اور جملہ فورمز کے قائدین نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کیا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کراچی کی صدر تسبیحہ شفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئینِ پاکستان کے قانون کے آرٹیکلD38 کے مطا بق ریاستِ پاکستان کی ذمہ داری ہے کے وہ عوام کو انکے بنیادی حقوق روٹی، کپڑا، تعلیم، صحت اور روزگار مہیا کرے، قائدِاعظم نے پہلی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ اگر پاکستان کو ایک عظیم مملکت بنانا ہے تو وسائل کو یکساں بنیادوں پر منصفانہ طریقے سے کروڑوں عوام میں تقسیم کرنا ہونگے، جبکہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر چند خاندانوں نے اپنی آمریت قائم کی ہوئی ہے، جو قیامِ پاکستان سے لے کر اب تک غریبوں کا استحصال کرتے آرہے ہیں۔

مسز رانی ارشد (میڈیا کوآرڈینیٹرمنہاج القرآن ویمن لیگ کراچی )نے کہا کہ 66 سال سے عوام کے ساتھ کی گئی بے سلوکی نے قیامِ پاکستان کے لیے کی گئی تمام قربانیوں کو رائیگاں کر دیا ہے۔ حکمرانوں نے قوم سے اپنے حقوق کیلئے احتجاج کا حق بھی چھین لیا ہے۔ لاہور میں نرسوں پر تشدد اور ہلاکت، مظفر گڑھ کی آمنہ کے ساتھ مسلسل 8 دن تک زیادتی اور انصاف کی عدم دستیابی پر خودکشی کر لینا اور بانی پاکستان کے مزار پر پیش آنے والا واقعہ افسوس ناک ہے۔ ایک طرف ملک دشمن درندوں سے مذاکرات اور دوسری طرف مظلوم نہتے شہریوں پر تشدد کونسی جمہوریت ہے؟ احتجاجی ریلی سے ڈاکٹر ایس ایم ضمیر، محترم لطافت محمود، قیصر اقبال قادری، راؤ کامران محمود، فاروق شیخ وسیم اختر، عطاء الرحمان ہاشمی اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ ریلی میں تھر میں حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے انسانی جانوں کے ضیاع، لیاری میں جاری قتل وغارت گری، بھتہ، اغواء، اسٹریٹ کرائم، نرسوں پر تشدد اور انکے قتل، ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف قراردایں بھی پیش کیں گئیں۔

رپورٹ: فائزہ محمود راؤ

تبصرہ