فیصل آباد: منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام سیمینار ’خواتین کے حقوق‘

منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام ’خواتین کے حقوق‘ کے عنوان سے سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار سے ضلعی رہنما روبینہ خاکی، فرحت دلبر، قمرالنساء خاکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے ہر سال زبانی جمع خرچ ہوتا ہے۔ پنجاب میں خواتین کو پولیس اور سرکاری اداروں سے سب سے زیادہ تحفظ کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں گزشتہ سال 12 ہزار واقعات میں پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔ پنجاب پولیس ہٹلر کی گسٹاپو وفورس میں تبدیل ہو چکی ہے اس کا کام صرف حکمرانوں کے اشارے پر سیاسی مخالفین کو ٹھکانے لگانا رہ گیا۔ 17 جون 2014 کے دن پولیس نے تحریک منہاج القرآن کی ممبرز تنزیلہ امجد اور شازیہ کو گولیاں مار کر شہید کر دیا اوراڑھائی سال ہوگئے، ابھی تک شہید خواتین کو انصاف نہیں ملا۔ ہم آج سیمینار میں پنجاب کے نام نہاد خادم اعلیٰ سے سوال کرتی ہیں کہ ہماری دو بہنوں کو کس جرم کی پاداش میں خون میں نہلایا گیا؟ اور ان کے قاتلوں کو سزا کیوں نہیں ملی؟، پنجاب کے حکمران کس امپاورمنٹ اور خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں یہ تو خود خواتین کے حقوق کے قاتل اور آئین و قانون کو توڑنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف ایک لیڈر ایسا ہے جو خواتین سمیت سوسائٹی کے پسے ہوئے طبقات کے مسائل کو سمجھتا ہے اور انہیں ان کے آئینی حقوق دلوا سکتا ہے اس کا نام ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو تعلیم، علاج، روزگار اور سماجی انصاف چاہیے جو نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال ہزاروں خواتین میٹرنٹی سہولیات نہ ہونے کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ ہسپتالوں میں علاج کے نام پر خواتین کی ناموس پامال ہوتی ہے۔

تبصرہ