انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا انصاف زندگی، موت کی طرح اہم ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

سانحہ کی واحد عدالتی تحقیقاتی رپورٹ شہباز حکومت نے تین سال سے دبا رکھی ہے: سربراہ عوامی تحریک
جانتے ہیں قاتل حکومت انصاف کے راستے کی دیوار ہے، انصاف کیلئے عدالت کی طرف دیکھ رہے ہیں
لاہور ہائیکورٹ کے باہر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل
سربراہ عوامی تحریک سے کویت، برطانیہ، ڈنمارک سے آئے وفود کی ملاقات، وکلاء عوامی تحریک سے گفتگو

لاہور (12ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کا انصاف ہمارے لئے زندگی اور موت کی طرح ہے، انصاف بشکل قصاص سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ شریف برادران ریاست کے 14بے گناہ شہریوں کے قاتل ہیں اس کے ثبوت سانحہ ماڈل ٹاؤن کی واحد عدالتی تحقیقات جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ میں موجود ہیں، شہباز حکومت اسے پبلک کرنے سے انکاری کیوں ہے؟ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے، ان خیالات کا اظہار سربراہ عوامی تحریک نے ناروے، برطانیہ، کویت اور ڈنمارک سے آئے ہوئے عہدیداروں کے وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جب شہریوں کے آئینی حقوق سلب ہوتے ہیں تو مظلوم عدالت کی طرف دیکھتے ہیں اور آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقتول، مظلوم اور مضروب عدالت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ جب تک ان قاتلوں کی حکومت برقرار ہے یہ انصاف نہیں ہونے دیں گے۔ عدالت مظلوموں کی مدد اور انصاف کا بول بالا کرے۔ رپورٹ پبلک ہونے سے انصاف کی راہ ہموار ہو گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 21 ویں صدی میں جدید جمہوری اقدار کے ہوتے ہوئے کیا یہ تصور کیا جا سکتا ہے کہ کوئی جمہوری ریاست اپنے ہاتھوں سے شہریوں کی جان لے اور پھر ذمہ دار سزا سے بچے رہیں؟ افسوس اسلامی جمہوری ملک پاکستان میں ایسا ہو رہا ہے۔ سانحہ کی عدالتی تحقیقا ت منظر عام پر لانے کی بجائے قاتل برادران نے اپنے ذاتی ملازموں کی جے آئی ٹی بنا کر کلین چٹ حاصل کر لی اور آئین و قانون کا مذاق اڑایا اور انصاف کا قتل عام کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 17جون 2014 کے دن خود جوڈیشل تحقیقات کروانے کا اعلان کیا تھا اور اب اسکی رپورٹ پبلک کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء نے سربراہ عوامی تحریک سے ملاقات کی اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی طرف سے رپورٹ پبلک کئے جانے کی دائر نئی درخواست پر 12 ستمبر کی عدالتی کارروائی کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ شہباز حکومت نے روایتی شاطرانہ چال کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدالت سے رپورٹ پبلک کرنے کے حوالے سے مزید وقت مانگا ہے اور عدالت نے 19 ستمبر تک کا وقت دیا ہے اس پر سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ شہباز حکومت نے تین سال سے رپورٹ دبا رکھی ہے، اسے مزید کتنا وقت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاتل برادران جانتے ہیں رپورٹ پبلک ہوئی تو انکے قاتل چہرے مکمل طور پر بے نقاب ہو جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بے گناہوں کا خون ہے رائیگاں نہیں جائے گا۔

تحریک منہاج القرآن لاہور و عوامی تحریک لاہور کے کارکنان نے پیر کو لاہور ہائیکورٹ کے باہرجسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے خاموش احتجاج کیا اور کارکنان جن میں خواتین کی ایک بڑی تعداد شریک تھی نے عدالت سے استدعا کی کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیا جائے۔ کارکنوں نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر’’ہم انصاف چاہتے ہیں‘‘ کے نعرے درج تھے۔ احتجاج میں امیر لاہور حافظ غلام فرید، عائشہ مبشر، ایم ایس ایم، یوتھ ونگ کے عہدیدار احتجاج میں شریک تھے۔

تبصرہ