منہاج القرآن ویمن لیگ مریدکے کے زیرِاہتمام سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کانفرنس کا انعقاد محترمہ ریحانہ سلہریا (ناظمہ وائس مریدکے) کی قیادت میں کیا گیا۔ اس پُراثر روحانی پروگرام کی سرپرستی محترمہ فرح منہاج نے کی جبکہ نگرانی محترمہ سفیہ نے انجام دی۔ کانفرنس کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور نعتِ رسولِ مقبول ﷺ سے ہوا، جس نے محفل کو روحانیت سے بھر دیا اور شرکاء کے دلوں کو منور کر دیا۔
محترمہ حافظہ سحر امبرین نے نہایت مؤثر اور پر اثر خطاب کیا۔ انہوں نے سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی عظیم قربانیوں، کردار کی پختگی، صبر، جراتِ اظہار اور حق گوئی پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا نے یزید جیسے جابر حکمران کو میدانِ جنگ میں نہیں بلکہ دربار کے بیچوں بیچ اپنی زبانِ حق، خطابت، غیرتِ ایمانی اور استقامت سے شکست دی۔ آپ سلام اللہ علیہا کا جلالی خطبہ آج بھی تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہے، جس نے ظلم کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
سیدہ زینب سلام اللہ علیہا نے یزید کی پروپیگنڈا مشینری کو مکمل طور پر ناکام بنایا۔ یزید چاہتا تھا کہ اہل بیتؑ کو بغاوت کرنے والے اور فتنے کے علمبردار ثابت کرے، لیکن سیدہ زینب سلام اللہ علیہا نے دربارِ یزید میں اعلان کر دیا کہ ہم مظلوم ہیں، شہید ہیں، اور وارثِ رسول ﷺ ہیں۔ آپ سلام اللہ علیہا کے الفاظ نے یزید کے بیانیے کو توڑ دیا اور حق کا پیغام دنیا بھر میں عام کر دیا۔ آپ سلام اللہ علیہا نہ صرف پہلی خطیبہ اور مفسرہ تھیں بلکہ ایک زندہ میڈیا مجاہدہ کے طور پر ظلم کے خلاف علمِ بغاوت بلند کرنے والی عظیم ہستی تھیں۔
سیدہ زینب سلام اللہ علیہا نے یزید کی وقتی فتح کو معنوی شکست میں بدل دیا۔ آپ سلام اللہ علیہا ے ثابت کیا کہ شہادت شکست نہیں بلکہ عزت و سربلندی ہے۔ آپ سلام اللہ علیہا کا کردار اس بات کی دلیل بنا کہ خواتین کسی بھی قوم کی محض زینت نہیں بلکہ اس کی رہنما، محافظ اور انقلابی اساس ہوتی ہیں۔ آپ سلام اللہ علیہا کی استقامت اور قیادت نے بعد از کربلا توابین، مختار ثقفی اور دیگر انقلابی تحریکوں کی بنیاد رکھی، جنہوں نے یزید کے ظلم کے خلاف آواز بلند کی۔
یہ کانفرنس فقط ایک یادگاری محفل نہیں تھی بلکہ ایک فکری و روحانی تجدید کا لمحہ تھی، جس نے تمام شرکاء کے دلوں میں عشقِ اہل بیتؑ، شعورِ کربلا اور سیدہ زینبؑ کی پیروی کا جذبہ بیدار کیا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ مریدکے کی یہ کاوش یقیناً ایک انقلابی سوچ اور سیدہ زینبؑ کی حق پر مبنی جنگ کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا بہترین اظہار تھی۔
تبصرہ