تحریک منہاج القران کی مجلس شوریٰ اور پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کا اجلاس

(ایم ایس پاکستانی)

تحریک منہاج القرآن کی مجلس شوریٰ اور پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کا اجلاس مورخہ 17 اور 18 جنوری 2009ء کو ہوا۔ مرکزی سیکرٹریٹ میں ہونے والے دو روزہ اجلاس کی صدارت امیر تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحر یک کے صدر صاحبزادہ مسکین فیض الرحمٰن درانی نے کی جبکہ ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ، ناظم پنجاب احمد نواز انجم، ناظم امور خارجہ جی ایم ملک، سردار منصور احمد خان، ڈائریکٹر میڈیا میاں زاہد اسلام، ناظم منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ڈاکٹر شاہد محمود، ناظم مہمات ساجد محمود بھٹی، منہاج یوتھ لیگ کے صدر بلال مصطفوی اور دیگر مرکزی و صوبائی قائدین بھی اجلاس کے معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ اجلاس کے شرکاء میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی، صوبائی، ضلعی اور تحصیلی عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اجلاس کے مختلف سیشن ہوئے جس میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر تحریک صاحبزادہ مسکین فیض الرحمٰن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی سمیت دیگر قائدین نے شرکاء کو ملکی و بین الاقوامی حالات اور تحریک منہاج القرآن کی پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر اجلاس میں تحریک کے ورکرز کا مختلف امور پر باہمی ڈائیلاگ کا سیشن بھی ہوا جس میں ملکی و بین الاقوامی حالات اور تحریک منہاج القرآن کی پالیسی پر اظہار خیال کیا گیا۔ مرکزی قائدین نے کارکنان و ورکرز کا نقطہ نظر کو بڑے احسن انداز میں سنا گیا اور بہتری کے لیے لائحہ عمل پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی گئی۔ اجلاس کا اختتامی سیشن 18 جنوری کو ہوا جس میں عالمی اور ملکی صورتحال خصوصاً فلسطین میں جاری اسرائیلی دہشت گردی اور بھار ت کے جارحانہ دھمکی آمیز رویے کے حوالے سے غور وخوض کیا گیا۔

اختتامی سیشن میں پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلم امہ پر انتہائی مشکل وقت ہے اور خصوصاً فلسطین پر اسرائیلی جارحیت نے امت مسلمہ کے زخموں پر مزید نمک چھڑکا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ افسوس ہے کہ مسلم دنیا کے 56 ممالک، او آئی سی، عرب لیگ سمیت کوئی بھی ملک فلسطینیوں کو نجات دلانے کے لیے قابل ذکر کردار ادا نہیں کر سکا۔ غزہ پر اسرائیلی حملہ کے بعد اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے اور عالمی برادری اسرائیل کو فوجیں واپس بلانے پر مجبور کرے۔

اس موقع پر اجلاس میں متفقہ طور پر قرار دادوں کے ذریعے اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کی گئی۔ او آئی سی، عرب لیگ کی بے حسی، بڑی طاقتوں اور عالمی اداروں کے دوہرے معیار کے خلاف بھی قرار داد مذمت منظور کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جنگ بندی کے بعد منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام جنگ کے متاثرہ فلسطینی مظلومین کی بحالی اور مدد کے لیے فنڈ ریزنگ کی مہم کو مزید تیز کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں بھارت کے خلاف جارحانہ، غیر ذمہ دارانہ روئیے کی بھی مذمت کی گئی اور یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ قبائلی علاقوں کی صورتحال کو طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل کیا جائے۔ ایک قرار داد کے ذریعے قومی یکجہتی پر زور دیا گیا، جس میں حکومتی جماعتوں سمیت دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قومی اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیں۔ شرکاء نے یہ حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ سترھویں ترمیم، عدلیہ کی بحالی اور صوبائی حکومتی معالات سمیت تمام امور پر محاذ آرائی کو فوری طور پر ترک کر کے افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔

اجلاس میں تحریک منہاج القرآن کی عوامی رابطہ مہم تیز کرنے اور یونین کونسل کی سطح پر تحریک کے یونٹس کے قیام کے لیے حکمت عملی بھی طے کی گئی۔ اس فیصلہ کا بھی اعلان کیا گیا کہ یکم مارچ 2009ء کو کل پاکستان مشائخ کانفرنس منعقد ہو گی جس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کریں گے۔ اس کانفرنس میں ملک سے علماء و مشائخ شرکت کریں گے۔ اجلاس میں سوال و جواب کے سیشن بھی شامل تھے اور اجلاس کا اختتام ملکی و قومی سلامتی کی دعا سے ہوا۔

تبصرہ