دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے حکومت پُرحکمت طریقے سے عالمی سطح پر ٹھوس لائحہ عمل بنا کر فوری اقدامات کرے : شیخ زاہد فیاض

اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشی عناصر سازشیں کر رہے ہیں، قوم کو متحد ہو کر گھناؤنی سازشوں کا مقابلہ کرنا چاہیے
چیف آرگنائزر پاکستان عوامی تحریک شیخ زاہد فیاض کی ملتان سے آئے وفد سے گفتگو

پاکستان اس وقت شدید بحرانوں کا شکار ہے۔ اسلام دشمن اور پاکستان دشمن قوتیں ہمیشہ سے اس عظیم اسلامی سلطنت کو غیر مستحکم دیکھنے کی خواہش مند ہیں۔ ہماری معیشت اس وقت تباہی کے دہانے پر ہے۔ امن و امان کی ناگفتہ بہ صورتحال، دہشت گردی، بم دھماکے، خودکش دھماکے، روپے کی قد ر میں کمی، بجلی کا بحران، صنعتی بحران، آٹے اور چینی کا حالیہ بد ترین بحران اور ایسے ہی کئی دیگر مسائل ہیں جنہیں وفاقی و صوبائی حکومتوں کو چیلنج سمجھ کر حل کرنا ہوگا تاکہ عوام سکون کا سانس لے سکیں۔ ان خیالات کا اظہار شیخ زاہد فیاض چیف آرگنائزر پاکستان عوامی تحریک نے ملتان سے آئے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے ایک وفد سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور دیگر صوبوں میں ایسے حالات پیدا ہو رہے ہیں جس سے وفاق پاکستان کو خطرات لاحق ہیں۔ اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشی عناصر سازشیں کر رہے ہیں قوم کو متحد ہو کر گھناؤنی سازشوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ سیاستدانوں کو کشمکش اور رسہ کشی کو چھوڑ کر ملک کی تعمیر ترقی کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ حکومت پاکستان اس حوالے سے جملہ سازشوں کو بے نقاب کرے۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ دینی، سماجی، سیاسی راہنماوں، ریاستی اداروں، مذہبی مقامات و اجتماعا ت، تعلیمی اداروں، عوامی مقامات اور مزارات کی حفاظت کے لیے فول پروف انتظامات کئے جائیں اور عوام الناس کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام اور اداروں کی مضبوطی، آئین اور ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام مہنگائی کے خاتمے، ظلم اور استحصال کی ہر شکل کے خاتمے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں تاکہ دہشت گردی کا باعث بننے والے جملہ عوامل کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک قومی پالیسی تیار کی جائے اور پوری قوم کو اعتماد میں لے کر اس کے فوری نفاذ کے لیے اقدامات کئے جائیں۔ آخرمیں شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ اقوام کی زندگی میں مشکل مراحل آتے جاتے رہتے ہیں۔ ان سے راہ فرار اختیار کرنا خوددار اقوام کا شیوہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساری قوم ان مشکلات اور مسائل سے نجات کے لیے اللہ تعالی کی بارگاہ میں اجتماعی توبہ کرے اور تمام تر اختلافات بھلا کر اتحاد، اتفاق اور یگانگت کا راستہ اختیا ر کرے۔

تبصرہ