اویس قرنی رضی اللہ عنہ نے والدہ سے محبت اور خدمت کا وہ معیار دیا ہے جو انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

آج کے مادیت زدہ معاشرے میں والدین کی عزت رسم تک محدود ہوتی جا رہی ہے
ماؤں کے عالمی دن کے موقع پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اسلام نے خونی رشتوں کے احترام بارے جو تعلیمات دی ہیں ان کی اہمیت سے دنیا کا کوئی معاشرہ انکار نہیں کر سکتا۔ والدین کے ساتھ حسن سلوک اور ان کے حقوق کی ادائیگی کے لئے قرآن حکیم اور احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں واضح احکامات ہیں۔ ماں کے حقوق کی ادائیگی کو اسلام نے خاص اہمیت دی ہے اور بندوں کو اللہ کی محبت کو سمجھانے کے لئے بھی اس نے ماں کی محبت کی مثال دی ہے کہ اللہ تعالی ایک ماں کی نسبت ستر گنا زیادہ پیار کرتا ہے۔ "جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے"، اس لیے مرتے دم تک اس حق کی ادائیگی میں ہمہ وقت مستعد رہنا چاہیے، اس سے ہماری زندگیوں میں پایا جانے والا بگاڑ اور بے سکونی کا خاتمہ ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ماؤں کے عالمی دن کے موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن لاہور میں منعقدہ ایک سیمینار میں کینیڈا سے ٹیلیفونک خطاب کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت خواجہ اویس قرنی رضی اللہ عنہ نے والدہ سے محبت اور خدمت کا وہ معیار دے دیا ہے جو انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے اور اس پر عمل پیرا ہو کر امت مسلمہ خونی رشتوں سے کمزور پڑ جانے والے تعلق کو مضبوط کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماں ولادت سے قبل اور شیر خوارگی کے دوران جو تکالیف برداشت کرتی ہے، وہ ممتا کے عظیم جذبے کے باعث ہے۔ بچے کی تربیت میں والدہ کے خصوصی کردار کو اسلام بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلاف کی زندگیوں پر نظر دوڑائیں تو وہ ماں کی محبت میں فنا دکھائی دیتی ہیں۔ اس لیے انہیں ظاہری و باطنی طور پر رفعتیں نصیب ہوئیں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آج کے مادیت زدہ معاشرے نے خاندانی نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ والدین کی عزت رسم تک محدود ہوتی جا رہی ہے۔ فلاحی ادارے بوڑھے والدین کی پناہ گاہ بن رہے ہیں اور اولاد دنیا کمانے میں مست ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل کو والدین سے محبت اور ادب سکھایا جائے اور انہیں بھولا ہوا سبق یاد کرایا جائے۔

تبصرہ