شہر اعتکاف ہزاروں معتکفین کیلئے تیار

آج اندرون و بیرون ملک سے ہزاروں خواتین و حضرات اعتکاف بیٹھیں گے
سپریم کورٹ کراچی کے واقعات پر از خود نوٹس کیوں نہیں لیتی اس کی کیا مجبوری ہے عوام سمجھنے سے قاصر ہیں
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کی شہر اعتکاف میں پریس کانفرنس

تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے شہر اعتکاف میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامع المنہاج ٹاؤن شپ میں آج (اتوار) شروع ہونیوالے اعتکاف کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اندرون و بیرون ملک سے ہزاروں خواتین و حضرات الگ الگ جگہوں پر اعتکاف بیٹھیں گے۔ حرمین شریفین کے بعد اسلامی دنیا کے سب سے بڑے اعتکاف کیلئے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت 500 یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفالت کیلئے ادارہ "آغوش" کی تعمیر ہونے والی نئی پانچ منزلہ وسیع و عریض بلڈنگ جس پر 30 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے، دس دن کیلئے معتکفین کو میسر ہو گی۔ کوئٹہ، کراچی شمالی علاقہ جات اور اندرون سندھ اور بلوچستان سے معتکفین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے پورے ملک میں اعتکاف کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ اس موقع پر شہر اعتکاف 2011ء کے سربراہ شیخ زاہد فیاض، سیکرٹری جواد حامد، احمد نواز انجم، ساجد محمود بھٹی اور مرکزی کمیٹیوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے 1000 نوجوان سیکیورٹی کی ڈیوٹی دیں گے۔ شہر اعتکاف میں مختلف جگہوں پر کیمرے لگا دیئے گئے ہیں جبکہ انتظامیہ کی طرف سے پولیس کی بھاری نفری بھی سیکیورٹی پر مامور ہوگی۔ گرمی سے بچاؤ کیلئے مسجد کے صحن کے دونوں اطراف 4 فٹ قطر کے 16 بڑے پنکھے لگا دئیے گئے ہیں۔ بجلی کی 24گھنٹے فراہمی کیلئے جنریٹرز کا انتظام ہے۔ معتکفین کے وضو کیلئے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ طہارت خانوں کا بہتر انتظام موجود ہے۔ ہزاروں افراد کیلئے 25 ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم ہمہ وقت شہر اعتکاف میں ہو گی جبکہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی 4 ایمبولینسز بھی ہمہ وقت موجود ہوں گی۔ جامع المنہاج میں ہزاروں مرد جبکہ منہاج القرآن گرلز کالج میں خواتین معتکف ہوں گی۔ امسال حسب روایت بیرونی ممالک سے بھی سینکڑوں افراد معتکف ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ تحریک منہاج القرآن کے بانی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری امسال نماز فجر کے بعد درس قرآن و تصوف دیں گے۔ شیخ الاسلام کے دروس اور خطابات سے بہتر انداز میں استفادہ کرنے کیلئے شہر اعتکاف میں تین LED سکرینز لگائی گئی ہیں تاکہ معتکفین کو خطابات دیکھنے اور سننے میں آسانی ہو۔ شہر اعتکاف میں ساؤنڈ کا بہترین انتظام کر دیا گیا ہے۔ منہاج آئی ٹی بیورو نے www.minhaj.tv کے ذریعے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے خطابات اور شہر اعتکاف میں ہونیوالی دیگر محافل اور سرگرمیوں کو پوری دنیا میں براہ راست دکھانے کا اہتمام کیا ہے اس طرح پوری دنیا میں بسنے والے مسلمان شہر اعتکاف میں ہونیوالے مختلف پروگرامز سے استفادہ کر سکیں گے۔

خواتین کی اعتکاف گاہ میں بھی دو بڑے سائز کی LED سکرینز لگا دی گئی ہیں۔ ہزاروں معتکفین کیلئے سحری و افطاری کا وسیع انتظام کیا گیاہے۔ کھانوں کی پکوائی اور روٹیاں لگنے کا عمل ایک نظم کے تحت چلتا رہے گا اور اس بات کو یقینی بنایا گیاہے کہ سحری اور افطاری کیلئے بنایا جانیوالا تازہ کھانا بر وقت حلقوں میں پہنچ سکے اور ہر شخص مقررہ وقت پر سحر و افطار کر سکے۔ ٹھنڈے پانی کا وسیع انتظام پورے شہر اعتکاف میں کر دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کراچی میں اغوا، فائرنگ اور بد ترین قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو کچھ ہو رہا ہے اسکے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا جواز ختم ہو جاتا ہے۔ چلتی گاڑیوں سے لاشیں پھینکی جا رہی ہیں، درجنوں افراد روزانہ قتل ہو رہے ہیں، بسوں سے سر عام شہری اغوا ہو رہے ہیں اور فوج اور اعلیٰ عدلیہ جیسے معتبر ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کراچی کے واقعات پر از خود نوٹس کیوں نہیں لیتی اس کی کیا مجبوری ہے عوام سمجھنے سے قاصر ہے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ کراچی کا امن تباہ کرکے سیاست کا گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ پورے ملک خصوصاً کراچی میں کسی کی جان و مال اور عزت محفوظ نہیں۔ حکومتی رٹ کہیں دکھائی نہیں دیتی ان حالات میں وفاقی اور صوبائی حکومت کا سب اچھا ہے کی راگنی الاپنا گھناؤنا جرم ہے۔ عوام کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے اور حکومتی ادارے چپ سادھ کر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک قتل گاہ کا منظر پیش کر رہا ہے اور حکومت کو سیاسی جوڑ توڑ سے فرصت نہیں ہے۔ ملک بد ترین حالات سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال سے کھیلنے والوں کی اقتدار کے ایوانوں میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ عوام شعور کو بیدار کرکے پارلیمنٹ کو ایسے سفاک عناصر سے پاک کریں جو عوام کی لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں۔

تبصرہ