مقتدر طبقات طاقت کے نشے میں مبتلا ہیں۔ تجمل حسین

طاقت کے نشے میں بدمست مقتدر طبقہ نوجوانوں کو نشے کی برائی کی طرف دھکیلنے کا ذمہ دار ہے
منشیات کے عالمی دن کے حوالے سے ’’نشے سے بچائو انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریاں‘‘ سیمینار سے خطاب

نشے کی نذر ہونے والے طلباء اور نوجوانوں کو نارمل زندگی کی طرف لوٹانے کے بعد ملک و قوم کیلئے خدمات انجام دینے تک کے سفر میں گو بہت زیادہ پیچیدگیاں ہیں مگر طلباء کو اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں نبھانا ہوں گی۔ طاقت کے نشے میں بدمست مقتدر طبقہ بے روزگاری اور فرسٹریشن کے شکار نوجوانوں کو اس برائی کی طرف دھکیلنے کا ذمہ دار ہے۔ اس لئے عوام کو غلام سمجھنے والے فرعون صفت مقتدران اور انہیں تحفظ دینے والے انتخابی نظام کے خلاف بھی موثر جدوجہد کرنا ہو گی۔ اینٹی نارکوٹکس کے اداروں میں محب وطن، باکردار، با صلاحیت اور ماہر ٹیکنوکریٹ کی تعیناتی ہی ملک کو نشے کی لعنت سے چھٹکارا دلا سکتی ہے۔ اس حوالے سے موثر اور ٹھوس قانون سازی کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر تجمل حسین نے منشیات کے عالمی دن کے حوالے سے ’’نشے سے بچاؤ انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے اس وقت شکست و ریخت کا شکار ہوتے ہیں جب حکمران اپنی ذمہ داریوں سے غفلت بر ت کر کرپشن سے آلودہ ہو جائیں۔ انہوں نے کہا ک نشہ کے عالمی دن کے موقع پر ہیروئن، شراب، کوکین، اور دیگر نشوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کے ساتھ مقتدر طبقوں کو طاقت کے نشے سے محروم کرنے کیلئے بھی منظم جدوجہد ہونا چاہیے کیونکہ اگر حکومتیں اپنے فرائض درست انداز میں ادا کریں اور سیاستدان قوم کی خدمت کے جذبہ سے سرشار ہوں تو نشے کی لعنت معاشروں کو اپنی گرفت میں کبھی نہیں لے سکتی۔

تبصرہ