عورتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کے عمل کو فوری طور پر مکمل کیا جائے: سمیرا رفاقت

ہماری اسمبلیاں قانون سازی کی بجائے سیاست کر رہی ہیں: راضیہ شاہین
ہمارا معاشرہ خواتین کو حقوق دینے کے حوالے سے یورپ کے ماضی کا آئینہ دکھائی دیتا ہے: عا ئشہ شبیر
خواتین پر مظالم کے خلاف منہاج القرآن ویمن لیگ کا لاہور پریس کلب کے باہر پرامن مظاہرہ

اسلام نے چودہ سو سال قبل عورت کو تحفظ، عزت، احترام اور مرد کے برابر حقوق دے کر معاشرے میں وہ مقام دیا تھا، جس کا تصور آج کے ترقی یافتہ معاشرے بھی دینے سے قاصر دکھائی دیتے ہیں۔ مگر اسلام کے نام لیوا عورت کا استحصال کر کے ہمارے معاشرے میں دندنا رہے ہیں اور انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں۔ عورت کو زندہ درگور کرنے، ہوس کا نشانہ بنا کر کتوں کے آگے پھینکنے، دشمنیاں مٹانے کیلئے زبر دستی شادیاں کرانے، جائیداد کے حصے سے محروم کرنے اور زندہ جلانے کے واقعات آج بھی ہمارے معاشرے کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہیں۔ ہم اپنے عمل سے اسلام اور پاکستان دونوں کو بدنا م کر رہے ہیں۔ عورت کو اشتہار بازی کیلئے استعمال کر کے اس کی عزت و عفت کا جنازہ نکالنے والوں کو بھی معاشرے میں باعزت مقام حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی ناظمہ ویمن لیگ سمیرا رفاقت نے لاہور پریس کلب کے سامنے خواتین پر آئے روز ہونے والے مظالم کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرے میں شریک سینکڑوں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور پریس کلب کے باہر ہونے والے مظاہرے میں خواتین نے کتبے اٹھا رکھے تھے اور وہ عور ت کے استحصال اور اس پر ہونے والے مظالم کے خلاف نعرے لگا رہی تھیں۔ سمیرا رفاقت نے کہا کہ عورت کے حقوق کے تناظر میں پاکستانی معاشرہ اسلام سے قبل زمانہ جاہلیت کی منظر کشی کرتا دکھائی دیتا ہے۔ تسلیم سولنگی کیس اور بلوچستان میں عورتوں کو زندہ درگور کرنے کے واقعات کا تسلسل ہماری حکومتوں کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ ہے۔ اس لیے عورتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کے عمل کو فوری طور پر مکمل کر کے اس کے عملی نفاذ کی طرف بڑھا جائے تاکہ بیرونی دنیا اسلام اور پاکستان کے خلاف انگلی نہ اٹھا سکے۔ ناظمہ تنظیمات راضیہ شاہین نے کہا کہ عورت کو بھوکے کتوں کے آگے پھینکنے کے واقعات ہمارے معاشرے میں اس لیے ہو رہے ہیں کہ ہماری اسمبلیاں قانون سازی کی بجائے سیاست کر رہی ہیں۔ چند روزہ اقتدار اور وزیر بننے کیلئے تو ساری توانائیاں خرچ ہو رہی ہیں مگر انسانیت سوز واقعات کی روک تھام کیلئے کچھ نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ شعوری بیداری کیلئے اندرون اور بیرون ملک کام کر رہی ہے اور آنے والے سالوں میں اس کے واضح نتائج دکھائی دینا شروع ہو جائیں گے اور وہ وقت آ جائے گا جب حوا کی بیٹی بے خوف و خطر اپنے فرائض منصبی کیلئے نکل سکے گی اور اس کی عزت اور جان کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ لاہور کی صدر عائشہ شبیر نے کہا کہ ہمارے معاشرہ میں خواتین کو حقوق دینے کے حوالے سے یورپ کے ماضی کا آئینہ دکھائی دیتا ہے۔ یہاں اسلامی اور اخلاقی اقدار کا جنازہ نکالنے والے وڈیرے سیاست کے ایوانو ں میں بیٹھے غریبوں کے حقوق کا مذاق اڑاتے دکھائی دیتے ہیں اور اپنے علاقوں میں عورتوں پر انسانیت سوز مظالم کا بازار گرم کیے ہوئے ہیں۔ عورت کی تذلیل ان کا مشغلہ اور ان کے حقوق کے ساتھ ہولی کھیلنا ان کا معمول ہے۔ عورت کو حقوق اس وقت تک نہیں ملیں گے جب تک وہ شعور کی آنکھ کھول کر کسی اجتماعیت کے پلیٹ فارم سے عملی جدوجہد نہیں کرے گی۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کا پلیٹ فارم عورت کو حقوق دلانے کیلئے ہے اور ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ مظاہرے سے ناظمہ دعوت فریحہ خان نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ