منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام 5ویں سالانہ سیدہ کائنات (رض) کانفرنس

منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام 5ویں سالانہ سیدہ فاطمۃ الزہرہ سلام اللہ علیہا کانفرنس کا انعقاد لاہور Pearl Continental Hotal crystal Hall میں مورخہ 29 اگست 2009ء کو کیا گیا۔ جس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی دختر محترمہ قرۃ العین فاطمہ نے کی۔ وفاقی وزیر محترمہ ثمینہ گھرکی، پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات محترمہ فوزیہ وہاب، ممبر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عاصمہ ممدوٹ، ممبر صوبائی اسمبلی عظمیٰ بخاری اور ساجدہ میر مہمان خصوصی تھیں۔ کانفرنس میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فاطمہ مشہدی، مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ کے علاوہ ملک کی نامور، معروف مذہبی، سماجی اور سیاسی خواتین نے بھی خصوصی شرکت کی۔

کانفرنس کی کارروائی کا آغاز ساجدہ صادق کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا جبکہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شمائلہ عباس نے پیش کی۔ کانفرنس کا منظر دیدنی تھا کثیر تعداد میں خواتین ہال میں موجود تھیں اور کرسٹل ہال عجب ایمان افروز اور روح پرور منظر پیش کررہا تھا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صاحبزادی قرۃ العین فاطمہ نے اپنے خطاب میں عظیم الشان کانفرنس کے انعقاد پر ویمن لیگ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نسبت رکھنے والی ہستیوں کا ذکر کثیر خیر و برکت کا باعث ہے۔ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا وہ عظیم ہستی ہیں جن سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خصوصی محبت تھی۔ آج کی ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کو اپنے کردار کو ان ہستیوں کے سانچے میں ڈھالنا چاہیے تاکہ آج بھی حضرت امام حسن اور حضرت امام حسن علیھما السلام کی سیرت و کردار کو زندہ رکھنے والے سپوت پیدا ہوں جو اسلام کے زوال کو عروج میں بدل دیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات محترمہ فوزیہ وہاب  نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جس ہستی کی یاد میں یہ محفل انعقاد پذیر ہے اس عظیم ہستی کا تعلق حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہے اور ایسی ہستیوں کے تذکرے والی محفل سے ہر آنے والا اپنے دامن مراد کو بھر کے لے جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو آج سیدہ کائنات رضی اللہ عنہا کے اسوہ سے اپنے عمل کی راہ متعین کرنا ہوگی۔ آج ماؤں کو اپنی اولاد کی تربیت اس انداز میں کرنا ہوگی کہ ہماری آئندہ نسل حضرت فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا کے مشن کو آگے بڑھائیں اور اسلام کی نشاۃ ثانیہ کیلئے اپنے تن من اور دھن کو لٹانے والی بنیں۔ انہوں نے کہا کہ عظیم مائیں عظیم بچوں کو جنم دیتی ہیں۔ آج شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی دین کی ترویج و اشاعت کیلئے کاوشیں ان کی ماں اور باپ کی تربیت کا نتیجہ ہیں۔ ازواج مطہرات رضی اللہ عنہا اور بنات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذوات مبارکہ ہماری ماؤں اور بہنوں کیلئے نمونہ ہیں۔

وفاقی وزیر ثمینہ گھرکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حضرت فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا سے بے پناہ محبت تھی جس کے اظہار کیلئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ فاطمہ میرے جسم کا حصہ ہے جس نے اس کو ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا اور جو فاطمہ رضی اللہ عنہا سے محبت کرے گا وہ دوزخ سے آزاد ہے۔ سیدہ فاطمۃ الزہرہ سیدہ کائنات اور سیدہ محشر ہیں جبکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا حسن سیرت اور حسن بصیرت کا مرقع تھیں۔ آٹھ ہزار صحابہ و صحابیات ان کے شاگرد تھے۔ زہد و تقوی میں بلند مقام رکھنے والی عابدہ، مجاہدہ اور سخی خاتون تھیں۔ آپ سے 2210 مبارک احادیث کا ایک عظیم علمی خزانہ امت مسلمہ کو میسر آیا۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فاطمہ مشہدی نے کہا کہ آج امت میں انتشار پیدا کرنے کیلئے شیعہ اور سنی میں فسادات کروائے جارہے ہیں اور اہل بیت اطہار، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم و امہات المومنین رضی اللہ عنہن میں ایک مذموم سازش کے تحت اختلافات کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں۔ حضرت فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا کی شان میں منقول کئی ایک احادیث حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہیں۔ آج کی سوتیلی ماں بھی اپنی سوتیلی بیٹی کی تعریف کھلے دل سے نہیں کر سکتی۔ ان ہستیوں میں ظاہری تعلق سوتیلی ماں بیٹی کا تھا اگر اختلافات ہوتے توحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کبھی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے فضائل و مناقب بیان نہ فرماتیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اپنے جسم یا جگر کا ٹکڑا قرار دیا۔ سوتیلی ماں اور بیٹی کے درمیان انمٹ اور دلی محبت آج کی ماں اور بیٹی کیلئے نمونہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سیرت و کردار کو اپنا کر مسلمان باہم متحد ہوکر ہی باطل اور طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری، ساجدہ میر، ڈاکٹر عاصمہ ممدوٹ اور منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کائنات علم و عمل اور پیکران صدق و وفا تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبوب اہلیہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور محبوب بیٹی سیدہ کائنات حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی مبارک سیرت ہمارے لئے اسوہ ہے۔ کانفرنس کا بنیادی مقصد سیدہ فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا کی سیرت و کردار کو بحثیت ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے اجاگر کرنا ہے تاکہ ان کے نقش قدم کو آج کی مسلم خاتون اپنے لیے مشعل راہ بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں ہستیوں کے اسوہ پر عمل کرکے ہی آج اسلام کے خلاف کی جانی والی ریشہ دوانیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

 کانفرنس کا اختتام ملک و قوم کی سلامتی اور امت مسلمہ کی ترقی کے لئے دعاؤں سے ہوا۔

تبصرہ